اسلام آباد: کرتارپور راہداری پر مذاکرات کے لئے پاکستانی وفد اٹاری روانہ ہو گیا۔ ڈاکٹر فیصل خان کا کہنا ہے جنگ کو امن اور دشمنی کو دوستی میں بدلنے کا پیغام لے کر جا رہے ہیں اور کشیدگی میں کمی خطے میں امن کیلئے ضروری ہے۔ بات چیت شام 4 بجے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان نے کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور میٹنگ کرتارپور راہداری کھولنے سے متعلق ہے جبکہ امید ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو بہت اہمیت دیتا ہے اور پاک بھارت کشیدگی میں کمی خطے کے امن کیلئے ضروری ہے۔ ہماری سوچ ہے ایک شجر ایسا لگایا جائے کہ ہمسائے کے گھر میں سایہ جائے اور منصوبے کا سنگ بنیاد 20 نومبر 2018 کو رکھا گیا جس کی تکمیل نومبر 2019 میں ہو جائے گی۔
خیال رہے سکھوں کے لیے مقدس مقام گوردوارہ کرتار پور ضلع نارروال میں واقع ہے۔ اس مقام پر سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔ یہ گوردوارہ لاہور سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر تحصیل شکر گڑھ کے بھارتی سرحد پر گاؤں کوٹھہ پنڈ میں واقع ہے۔