نیو یارک: چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پابندی کی قرارداد ایک بار پھر رکوا دی۔
مسعود اظہر کے خلاف قرارداد فرانس، امریکا اور برطانیہ نے پیش کی تھی۔ قرارداد منظور نہ ہونے پر بھارت کو مایوسی ہوئی اور کہا کہ اب جیش محمد کے رہنما کے خلاف ایکشن میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چین نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا جس میں مسعود اظہر پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین نے ہمیشہ ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ قرارداد پر فریقین سے رابطے میں رہے ہیں اور ہمیشہ مناسب مؤقف اپنایا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس مسئلے پر متعلقہ اداروں کو قوانین اور طریقہ کار کی پیروی کرنی ہو گی اور تمام فریقین کیلئے قابل قبول حل مسئلے کا مناسب حل ہو گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ چوتھی بار ہے جب چین نے مسعود اظہر پر پابندی کی قرارداد ویٹو کی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسعود اظہر پر پابندی کی قرارداد 27 فروری کو فرانس، برطانیہ اور امریکا نے پیش کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق چین نے مسعود اظہر سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد پر تکنیکی اعتراض اٹھایا۔