رائیونڈ : رائیونڈ میں پولیس کیمپ کے قریب دھماکہ سے پانچ اہلکاروں سمیت 9افراد شہید ہوگئے جن میں اے ایس پی رائیونڈ بھی شہید ہوگئے۔
لاہور پولیس کے اعلی حکام کے مطابق دھماکا خود کش تھا یا پلانٹ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ دھماکے کے بعد لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر فوری طور پر ناکہ بندی کر دی گئی۔ دھماکا رائے ونڈ میں پولیس چیک پوسٹ کے قریب ہوا تاہم دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے ۔
سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ رائے ونڈ میں ہونے والے دھماکے میں پانچ اہلکاروں سمیت نوافراد شہید ہوئے۔اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ دھماکا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا، یا کسی موٹر سائیکل میں دھماکا خیز مواد نصب تھا یا پھر دھماکا خود کش تھا۔ دھماکے کی جگہ کے قریب ایک موٹر سائیکل مکمل طور پر تباہ شدہ حالت میں پائی گئی ہے جس سے شبہ ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع کردی۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے بعض افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ادھر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو سیل کر کے آمدورفت کیلئے بند کر دیا ہے اور سیکیورٹی مزید سخت کر دی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ میں پولیس کو ٹارگٹ کیا گیا تھا۔ ابتدائی طور ہر موٹر سائیکل کے استعمال بارے اطلاعات ملی ہیں۔ تاہم دھماکے کی نوعیت کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو ٹی ایچ کیو اور جناح منتقل کیا جا رہا ہے جن میں 9 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
لاہور پولیس کے ایس پی عمر فاروق کے مطابق دھماکا خود کش تھا یا پلانٹ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ دھماکے کے بعد لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر فوری طور پر ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔