اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں عائشہ گلالئی کی نااہلی سے متعلق عمران خان کی درخواست کی سماعت ہوئی تو عمران خان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ عائشہ گلالئی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا پارٹی چھوڑ رہی ہوں۔ انہوں نے وزیراعظم کے انتخابات میں ووٹ نہ دے کر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا پارٹی چیئرمین نے وزیراعظم کے انتخاب میں خود ووٹ دیا تھا؟۔ وکیل نے بتایا کہ نہیں عمران خان شہر میں نہیں تھے۔
مزید پڑھیں:حسین حقانی کی وطن واپسی کیلئے ایف آئی اے کا دفتر خارجہ کو خط
چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ اگر عائشہ گلالئی بھی یہ ہی کہیں کہ وہ شہر میں نہیں تھی تو ۔ جسٹس ثاقب نثار نے سوال کیا کہ کیا عائشہ گلالئی کی طرف سے تحریری استعفیٰ آیا؟۔ کیا انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے؟ عمران خان کے وکیل نے نفی میں جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیں:'جو ووٹ خریدتے اور بکتے ہیں وہ بدقسمتی سے وہ دونوں اراکین اسمبلی ہیں'
عدالت عظمیٰ نے سماعت مکمل ہونے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی منحرف رکن عائشہ گلالئی نے کہا کہ پاکستان کی تینوں بڑی جماعتوں کے سربراہ چور ہیں جو بھی ان کے ٹکٹ لے گا ان پر بھی جوتوں کی بارش ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ قوم کا پیسہ لوٹ کر ایک شخص کا دفاع کرتے ہیں اور یہ سب سرمایہ دار ہیں۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کی منحرف رکن عائشہ گلائی نے عمران خان پر خواتین سے متعلق الزامات عائد کیے تھے اور اپنی الگ جماعت بنانے کا بھی اعلان کیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں