مکہ مکرمہ کے ڈپٹی گورنر شہزادہ عبداللہ بن بندر نے آب زمزم کے توسیعی منصوبے کا جائزہ لیا اور کام کے معیار کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے ۔ اس موقع پر ادارہ امور حرمین کے ڈائریکٹر شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کے علاوہ دیگر اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں :- حجاج کو زمزم کین 9 کے بجائے 8 ریال میں فراہم کرنے کی ہدایت
تفصیلات کے مطابق منصوبے کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ آب زم زم کا توسیعی منصوبہ 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے ماہ رجب کے آخر تک مکمل ہو جائے گاجس کے بعد حرم شریف کا مطاف پوری طری کھول دیا جائے گا۔ مطاف کھولے جانے کے بعد رمضان المبارک میں عمرہ زائرین کو پورے مطاف میں طواف کرنے کا موقع ملےگا جو تعمیر کام کی وجہ سے نہیں مل رہا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں :- آب ِزم زم میں سے کرنٹ کبھی نہیں گزر سکتا
ڈپٹی گورنر نے شہزادہ عبداللہ نے وزارت مالیات اور حرمین جنرل پریذیڈنسی کے علاوہ وہاں کام کرنے والوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزارت مالیات نے توسیعی منصوبے کو جتنی اہمیت دیتے ہوئے فوری طور پر اسے جاری کروایا یہ اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ خادم حرمین شریفین کی حکومت زائرین حرم کے آرام و سکون کو اولیت دیتی ہے۔ ڈپٹی گورنر کے ہمراہ نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط ، ام القری یونیورسٹی کے ڈائریکٹر معتوق بکری عساس کے علاوہ وزارت مالیات کے اعلی عہدیدار اور دیگر محکموں کے اہم افسران بھی موجو د تھے۔
یہ بھی پڑھیں :- مسجد الحرام کے متعلق ایسے اعدادوشمار کہ پڑھتے ہی آپ " سبحان اللہ" کہہ اٹھیں
گورنر کے ہمراہ وفد کو آب زم زم پروجیکٹ کی توسیع کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد آب زم زم کی مقدار میں غیر معمولی اضافہ ہو گا جبکہ حرم مکی شریف کی قدیم عمارت کے زیریں جانب جہاں سے آب زم زم کی نکاسی ہوتی ہے کو جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے مکمل طورپر محفوظ کیا گیا ہے۔ منصوبے کی تکمیل سے آب زمزم کی مقدار میں بھی غیر معمولی اضافہ ہو گا جو بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ مقامی اور دنیا بھر سے آنے والے حجاج و زائرین اپنی ضرورت کے مطابق آسانی سے آب ز مزم حاصل کرسکیں اور انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
یہ بھی پڑھیں :- مسجد الحرام کو کثیر منزلہ بنانے کامنصوبہ زیر غور ہے:السدیس
امور حرمین اور زم زم پروجیکٹ کی انتظامیہ نے ڈپٹی گورنر کو بتایا کہ توسیعی منصوبے میں 96 فیصد سعودی انجیئنر کام کررہے ہیں جبکہ اس کام کا دورانیہ 10 لاکھ سے زائد گھنٹے کا ہے۔ منصوبے کے ذریعے 693 طلبا کو بھی عملی تربیت دی گئی جن کا تعلق مملکت کی 16 یونیورسٹیوںسے ہے۔ ان طلبا کو منصوبے پر کام کرنے والے مستندانجینیئرزکے ساتھ عملی تربیت کا انتظام کیا گیا۔ منصوبے پر کام کےلئے 41 بڑی مشینریاں فراہم کی گئی جبکہ 1170 فائر فائٹنگ یونٹس نصب کئے گئے۔ واضح رہے آب زم زم کے کنوئیں کے اطراف میں ان مقامات پر جہاں سے پانی آکر کنوئیں میں جمع ہو تاہے کی لائنوں کو کشادہ کیا گیا جبکہ حرم شریف کی عمارت کے قدیم حصے کے اطراف کو محفوظ بنانے کےلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آب ز م زم کو ہر قسم کے جراثیموں سے پاک کیا جارہا ہے۔
منصوبہ آئندہ ماہ کے آخر تک مکمل ہو جائے گاجس کے بعد مطاف کھول دیا جائےگا۔ منصوبے کی وجہ سے اس وقت مطاف کا آدھے سے زائد حصہ بند ہے جہاں 24 گھنٹے شفٹوں میں کام جاری ہے۔