اسلام آباد: مملکت خداداد میں موت کے بعد انصاف ملنے کی ایک اور مثال ہو گئے۔ سپریم کورٹ نے تیرہ سال سے قید سزائے موت کے دو قیدیوں کو بری کر دیا،اعجاز رہائی کی اپیل کا فیصلہ آنے سے کئی برس قبل زندگی کی قید سے رہا ہوچکا ہے۔
اعجازاور وقاص رفیق کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جبکہہائی کورٹ نے بھی پھانسی کا فیصلہ برقرار رکھا۔ دونوں قیدیوں نے سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی ہوئی تھی۔اعجاز رہائی کی اپیل پر فیصلے کا انتظار کرتے کرتے زندگی کی قید سے رہا ہو گیا تاہم وقاص رفیق کو 13 سال بعد زنداں سے آزادی مل گئی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ استغاثہ کی طرف سے پیش کردہ دونوں گواہان جھوٹے ہیں ، انہوں نے مزید کہا انصاف میں تاخیر انصاف کے قتل کے مترادف ہوتا ہے،کیا ریاست اور یہ عدالتی اعجاز کو اس کے تیرہ سال لوٹا پائے گا۔