کراچی: سندھ کا آئندہ مالی سال کا 3300 ارب روپے حجم کا بجٹ تیار ہو گیا۔وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ آج اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے ۔صوبائی کابینہ اجلاس میں بجٹ کی منظوری دی گئی۔
بجٹ کی کتابیں تیار کر لی گئیں ، آج وزیراعلیٰ سندھ سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے ، سب سے زیادہ مرتبہ بجٹ پیش کرنے کا ریکارڈ مراد علی شاہ کے نام ہو گا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہناہے ، چیئرمین بلاول بھٹو کے 10 نکات پر عملدرآمد کے حساب سے بجٹ بنایا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے 4644 ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے 473 ارب روپے مختص کر دیئے گئے۔ ترقیاتی منصوبوں پر 964 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات پر 1900 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ کراچی کے 11 میگا منصوبوں پر ایک ارب 8 کروڑ روپے مختص کردیئے گئے۔
ملازمین کی تنخواہوں کے لئے 728 ارب رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ 5 ہزار نئی اسامیاں تخلیق کرنے کی منطوری دی جائےگی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ اور دیگر مالی مراعات دینے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔
تمام اضلاع کا ترقیاتی بجٹ 30 ارب روپے کا ہوگا ، غیرملکی امداد پر 334 ارب روپے مختص کردیئے گئے۔ وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے 76 ارب روپے اور جاری ترقیاتئ منصوبوں پر 300 ارب روپے مختص کر دئے گئے۔
نامنظور شدہ ترقیاتی منصوبوں پر 92 ارب روپے جبکہ ریٹ میں اضافہ کے بعد نظرثانی رقم کے لئے 80 ارب روپے مختص کردئے گئے۔
نئی ملازمتوں ، فرنیچر ، تیل ، سفری اخراجات پر 16 ارب مختص ، 5 ہزار نئی اسامیاں تخلیق کرنے کی منطوری دے دی گئی جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات پر 19 کھرب روپے ، تعلیم پر 400 ارب روپے مختص ، صحت ہر 275 ارب روپے مختص جئے گئے ہیں۔
محکمہ بلدیات پر 155 ارب روپے رکھے گئے ، امن وامان کی بحالی پر 170 ارب روپے مختص کردیئے گئے صوبائی اور ضلعی ترقیاتی پروگرام پر 550 ارب روپے مختص ، سیلاب متاثرہ علاقوں کے انفراسٹرکچر پر 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔