اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت 5 افراد کو شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کینیا اور متحدہ عرب امارات کی حکومتیں بالترتیب وفاقی حکومت کے ساتھ باہمی قانونی معاونت کے معاہدوں پر بات چیت کر رہی ہیں، ایسے معاہدوں پر عمل درآمد میں کچھ وقت لگے گا۔
حکم نامے کے مطابق ارشد شریف کی دوسری اہلیہ کے وکیل نے اقوام متحدہ کے عدالتی نمائندوں اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات میں شامل کمیٹیوں کا حوالہ دیا۔
حکم نامے کے مطابق والدہ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جے آئی ٹی کو مذکورہ افراد سے تفتیش کی ہدایت کی جائے، متفرق درخواستوں پر غور کے بعد عدالت کا موقف ہے کہ والدہ کے وکیل کی درخواست قابل قبول نہیں، کیس کی اگلی سماعت جولائی میں ہو گی ۔
واضح رہے گزشتہ ہفتے مرحوم صحافی کے اہل خانہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی گئی تھی۔ جس میں سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وفاقی وزراء مراد سعید اور فیصل واوڈا، اینکر عمران ریاض خان اور سلمان اقبال کو شامل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نےارشد شریف کے پروڈیوسر عثمان اور اہلیہ سمیعہ ارشد شریف کو بیان قلمبند کروانے کیلئے طلب کر رکھا تھا ۔ سماعت کے دوران عدالت نے گواہوں کی مسلسل عدم پیشی پر برہمی کا اظہارکیا اور ایک بار پھر گواہان کو طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔
بعد ازاں کیس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کردی۔