کراچی: امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پیپلزپارٹی طاقت کے زور سے زبرستی کراچی پر قابض ہونا چاہتی ہے۔ پیپلزپارٹی جس طرح لوگوں کو اغواء کررہی ہے مجھے بھی اغواء کرسکتی ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ میئر کے الیکشن کے خلاف عدالت میں جائیں، پیپلز پارٹی ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کر لے، ہم اپنے اختلافات بھلا کر ورکنگ ریلیشن شپ رکھیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ایسا انتخاب جس میں لوگوں کو آنے ہی نہ دیا جائے وہ کالعدم ہونا چاہیے۔ الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی نے نتائج تبدیل کیے، ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ عوام کے منتخب لوگ مفاد یا خرید و فروخت کے نتیجے میں الیکشن سے محروم ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین و قانون کے مطابق آج پیپلزپارٹی کی شکست ہوگئی۔ 6 یوسیز کا مقدمہ سپریم کورٹ میں ہے۔ 4 ٹاؤن ایسے ہیں جس میں جماعت اسلامی عملاً جیتی لیکن وہ ہم سے چھین لیے گئے، ہم وہ تمام ٹاؤن واپس لے کر آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کریں گے اور ہم کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کل میئر کا الیکشن ہے، ہمارے اتحاد کے 193 اور پیپلز پارٹی کے 173 ووٹرز ہیں۔ مسلم لیگ ن کا علم نہیں کہ ان کا اتحاد کس کے ساتھ ہے، جمہوریت اور قانون یہ ہے کہ 193 والے کو حکومت بنانے دی جائے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اب اس شہر کو مزید تباہ نہیں ہونے دے سکتے، اگر کچھ لوگوں کو لاپتہ کیا گیا تو ان کی پیشی کی ذمے داری الیکشن کمیشن پر عائد ہو گی۔