اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی جائیداد نیلامی سے متعلق احتساب عدالت کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے اور درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شیخوپورہ کی 88 کنال اراضی کی ضبطگی کا احتساب عدالت کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد ضبطگی اور نیلامی کے احکامات جاری کئے تھے جس پر نواز شریف کی جائیدادوں کے تین دعویدار سامنے آئے اور انہوں نے احتساب عدالت سے رجوع کیا تاہم ٹرائل کورٹ نے ان کی درخواستیں مسترد کر یں۔
درخواست گزاروں میاں اقبال برکت، اسلم عزیز اور اشرف ملک نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اپر مال لاہور کا گھر، رائیونڈ کی ایک سو پانچ ایکڑ اراضی کی ضبطگی سے روکا جائے، اس کے علاوہ شیخوپورہ کی 88 کنال اراضی کی ضبطگی کا احتساب عدالت کا حکم بھی کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے فیصلہ دیتے وقت حقائق کو نظر انداز کیا، یکم اکتوبر 2020، اپریل اور جون 2021ءکا احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار نہ دیا گیا تو درخواست گزار متاثر ہوں گے اور انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔