لندن : عالمگیر موذی وباءکورونا وائرس کے ’بھارتی ورژن‘ کی نئی علامات سامنے آئی ہیں اور برطانوی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد میں گلے میں دکھن اور بہتی ناک کی علامات اب زیادہ عام ہیں۔
اس بات کا انکشاف ایک غیر سرکاری برطانوی تنظیم ’ زوئے کوویڈ ‘ کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ مذکورہ تحقیق کی سربراہی کرنے والے پروفیسر ٹم سپیکٹر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بھارتی ( ڈیلٹا) ویرئینٹ میں نوجوانوں میں بخارزیادہ ہے لیکن وہ خود کو بہت زیادہ بیمار محسوس نہیں کرتے تاہم معتدی (دوسروں میں منتقل ہونے والی بیماری) ہونے کی وجہ سے وہ دوسروں کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔
برطانوی نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق اگر کسی فرد میں کھانسی، بخار، سونگھنے یا ذائقے کی حس ختم ہوجائے تو یہ کورونا کی علامات ہیں لیکن پروفیسر سپیکٹر کا کہنا ہے کہ ہماری ایپلی کیشن ’ زوئے کوویڈ ‘ ایپلی کیشن پر ہزاروں شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی علامات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بخار تو کورونا کی عام علامت ہے لیکن بھارت سے برطانیہ منتقل ہونے والے ڈیلٹا ویرئینٹ میں سونگھنے کی حس 10 سرفہرست علامات میں ظاہر نہیں ہوئی۔
برطانوی ماہرین صحت کے مطابق بھارتی ویرئینٹ بظاہر مختلف طریقے سے کام کر رہا ہے اور اس کا شکار ہونے والے لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں موسمی بخار، نزلہ اور کھانسی ہے اور اسی غلط فہمی میں وہ پارٹیز میں جاکر دوسرے لوگوں میں کورونا وائرس کو منتقل کر دیتے ہیں۔
برطانوی ماہرین صحت کے مطابق کورونا کی علامات اب صرف کھانسی، سونگھنے یا ذائقے کی حس ختم ہونے یا بخار تک ہی محدود نہیں رہی ہے بلکہ ناک کا بہنا، سر درد اور گلے میں دکھن بھی اب کورونا خصوصاً ڈیلٹا ویرئینٹ کی نئی علامات میں شامل ہے اور لوگوں کو اس بارے میں زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے، اور اگر آپ کو اس میں کوئی بھی علامات ہیں تو فوراً اپنے معالج سے رجوع کریں۔
کورونا وائرس کی نئی علامات سامنے آ گئیں
07:03 PM, 14 Jun, 2021