اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کفایت شعاری کی روایت برقرار رکھی گئی ہے۔ 3 سالوں میں وزیراعظم آفس اور ہاؤس کے اخراجات میں 108 کروڑ روپے کی بچت کی گئی۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم ہاؤس اور آفس کے اخراجات کے تازہ اعدادوشمار جاری کر دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم آفس کے اخراجات میں پہلے سال 28 فیصد، دوسرے سال 21 فیصد اور تیسرے مالی سال میں 29 فیصد کمی کی گئی۔
3 مالی سالوں میں وزیراعظم آفس کے لیے مختص بجٹ اور اخراجات میں 518 ملین روپے کی بچت کی گئی۔
وزیراعظم ہاؤس کے لیے مختص بجٹ اور اخراجات میں 565 ملین روپے کی بچت کی گئی۔ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں پہلے سال 28 فیصد، دوسرے سال 38 فیصد اور تیسرے سال 41 فیصد کمی کی گئی۔
وزیراعظم نے 3 سالوں میں اپنے صوابدیدی فنڈز سے 1 روپے کا بھی استعمال نہیں کیا۔ وزیراعظم کا کوئی کیمپ آفس نہ ہونے کے باعث 3 سالوں میں کیمپ آفس اخراجات صفر ہیں۔
آصف زرداری کے دو کیمپ آفس پر 2.6 بلین روپے کے اخراجات اور سیکیورٹی پر 656 اہلکار تعینات ہوتے تھے۔
نواز شریف کے رائیونڈ کیمپ آفس پر 4.3 بلین روپے کے اخراجات اور 2717 پولیس اہلکار سیکورٹی پر تعینات ہوتے تھے۔
وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ مسلسل تیسرے سال وزیراعظم آفس کے اخراجات میں کروڑوں روپے کی کمی مثالی اقدام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق سربراہان نے وزیراعظم آفس کے صوابدیدی فنڈز کو پانی کی طرح بہایا۔ صرف گفٹس، ٹپس اور تحائف کی صورت میں قومی خزانے سے کروڑوں روپے لٹائے گئے۔
مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے ہی صوابدیدی اختیارات ختم کر دئیے۔ عوام کا پیسہ صرف عوام پر خرچ ہوگا۔ سرکاری عیاشیوں کیلئے نہیں ہیں۔ کیمپ آفسز، سیکیورٹی اور غیر ملکی دوروں کے نام پر قومی خزانہ لوٹنے کی روایت ہمیشہ کیلئے ختم کر دی گئی ہے۔