صوبہ پنجاب: آئندہ مالی سال محکمہ صحت کا بجٹ 300 ارب سے زائد ہوگا  

07:27 AM, 14 Jun, 2021

لاہور: صوبہ پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ صحت کیلئے 300 ارب روپے سے زائد رکھنے گئے ہیں، اس سے قبل گزشتہ بجٹ میں اس کیلئے 283 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ ہیلتھ انشورنس کا بجٹ 60 ارب روپے کا ہے جو 100 ارب روپے کر دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اب تک 52 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ مہیا کیے جا چکے ہیں۔ حکومت کا پلان ہے کہ دسمبر تک تمام خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ مہیا کر دیئے جائیں۔ آئندہ مالی سال لاہور میں 500 بیڈز کا جدید ترین ہسپتال بنایا جا رہا ہے۔

اس ہسپتال میں کینسر اور امراض قلب کے شعبے ہوں گے۔ اس کے علاوہ لاہور میں چائلڈ ہیلتھ یونیورسٹی بنائی جا رہی ہے جبکہ 9 ارب روپے سے خون کی بیماریوں کا ہسپتال بنایا جا رہا ہے۔ سابق دور کے منصوبوں کیلئے آئندہ بجٹ سے پیسے دیئے جائیں گے۔

زچہ بچہ کی شرح اموات میں کمی کیلئے 8 نئے ہسپتال بنائے جا رہے ہیں۔ گنگا رام ہسپتال میں 650 بیڈز کا مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال بنایا جا رہا ہے۔ زچہ بچہ ہسپتال میانوالی، لیہ، راجن پور، بہاولنگر، اٹک اور ملتان میں بنائے جائیں گے۔

اس کے علاوہ ڈی جی خان میں کارڈیالوجی ہسپتال بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب کے 2200 بنیادی مراکز صحت اپ گریڈ کیے جا رہے ہیں۔

بجٹ میں ہسپتالوں کیلئے نئی مشینری خریدی جا رہی ہے۔ ڈیڑھ ارب روپے سے ویکسین کی خریداری کی جا رہی ہے۔

ویکسین کی خریداری اور سازوسامان کیلئے مزید بجٹ مختص کیا جائے گا۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے تاریخی بجٹ مختص مالی سال 2021-22ء کے لئے 40 ارب 95 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

40 ارب روپے خواتین کیلئے سکیموں پر خرچ کیے جائیں گے۔ جینڈر مین سٹریمنگ اینڈ ویمن امپاورمنٹ پروگرام کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کر دیئے گئے ہیں۔

تشدد کا شکار خواتین کے مراکز کے لئے 67 کروڑ روپے، مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کیلئے 23 ارب 59 کروڑ 70 لاکھ روپے اور 8 ارب 78 کروڑ 50 لاکھ روپے کا بجٹ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے مختص کیا جائے گا۔

مزیدخبریں