نئی دہلی :معروف بھارتی مصنفہ ارون دھتی رائے نے کہاہے کہ بھارت میں کورونا وبا کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کا ماحول تیار کیا جارہا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویو میں ارون دھتی رائے نے کہا کہ وہ ایسا اس لیے کہہ رہی ہیں کیونکہ عالمگیر وبا کی ابتدا سے ہی میڈیا نے کورونا کو مسلمانوں پر تھوپ دیا، بالکل اسی طرح جیسے نازیوں نے یہودیوں پر بیماری پھیلانے کا الزام لگایا تھا۔اپنی بات کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ارون دھتی رائے نے کہا کہ زی ٹی وی اور ری پبلک ٹی وی بالکل روانڈا ریڈیو کی طرح بن گئے ہیں۔
بھارتی مصنفہ کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو کورونا جہادی اور انسانی بم کے طور پر پیش کیا گیا جبکہ ان کا اسپتالوں میں داخلہ بھی بند کردیا گیا۔ارون دھتی رائے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)رہنماﺅں نے مسلمان پھل اور سبزی فروشوں کے بائیکاٹ کی ترغیب دی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو انسانی رتبے سے گرایا جارہا ہے، دانشوروں کے نزدیک یہ نسل کشی کی جانب پہلا قدم ہے۔مصنفہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور اس کے وزرا ہندو بالا دستی کا نظریہ رکھنے والی آر ایس ایس کے پیروکار ہیں، جو میسولینی اور اٹلی کی فسطائیت سے متاثر ہے۔