اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اپوزشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا ہم نے ہمشیہ آمریت کے خلاف اور جمہوریت کو فروغ دینے کیلئے جدوجہد کی اور موجودہ حالات میں بھی جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اداروں اور آئین و قانون کے ساتھ کھڑے ہیں لہذا حکمران جماعت پاناما سمیت دیگر مسائل کو ذات کا مسئلہ بنانے کی بجائے قومی مفاد میں دیکھے اور اس کیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومتی رویہ عدم برداشت اور میں نہ مانوں کے مصداق ہے اور یہی وجہ ہے کہ بجٹ کے معاملے پر ہم کو بولنے تک کا موقع تک نہیں دیا گیا اور ہمیں مجبوراً ایوان سے باہر عوامی اسمبلی لگانا پڑی۔ موجودہ نازک حالات میں ہٹ دھرمی پر مبنی حکومتی رویہ ملک کیلئے باعث تباہی ہے لہذا حکومت اس پر نظر ثانی کرے ورنہ حالات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے حالات انہتائی نازک ہیں اور اسی صورت حال میں پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تھا لیکن افسوس کی بات ہے کہ حال ہی میں 35 ملکوں کے مسلم اتحاد ممالک کی صدارت پاکستان یا کسی اور مسلمان ملک کے سربراہ کی بجائے ٹرمپ نے کی جو خارجہ محاذ پر ہماری ناکامی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کی پالیسی واضح نہیں قطر اور سعودی عرب کے تنازعہ میں ہم دو کشتیوں میں سوار ہونے کے متحمل نہیں ہو سکتے لیکن حکومت قطر کیلئے آواز اٹھائے کیونکہ قطر کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں جس کو وزیر اعظم نے پاناما کے مسئلے میں اپنے حق میں بھی استعمال کیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ موجودہ نازک حالات میں مسلم دنیا میں اختلافات ختم کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے ضروری ہےکہ حکومت خلیجی ممالک کی رنجشوں کو ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں