کراچی: قومی کپتان سرفراز احمد کا مذاق اڑانے والوں اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ کہتے ہیں بورڈ نے انتہائی اہم پریس کانفرنس میں سرفراز احمد کو مترجم کیوں فراہم نہیں کیا گیا۔ وہ بولے کہ کچھ لوگوں کا تضحیک آمیز رد عمل دیکھ کر انتہائی تکلیف ہوئی۔ سرفراز کو وہ زبان بولنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو اس کی مادری زبان نہیں۔ قومی ٹیم وہاں بہتر کھیل پیش کرنے کیلئے گئی ہے نہ کہ یہ سیکھنے کہ روانی سے انگریزی کیسے بولی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس نو آبادیاتی غلامانہ ذہنیت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا ضروری نہیں کہ ہر پاکستانی کو انگریزی بولنی چاہئے اگر کوئی تنقید کرنا چاہتا ہے تو کرکٹرز کی صلاحیت پر کرے۔
حمزہ علی عباسی کا کہنا ہے کہ چینی، جاپانی، روسی انگریزی نہیں بولتے پھر بھی وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں جس غلامہ ذہنیت اور احساس کمتری کا ہم شکار ہیں وہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔
پاکستانی اداکار نے اپیل کی ہے کہ کوئی میرا یہ پیغام سرفراز تک پہنچا دے کہ اسے انگریزی نہ آنے پر شرمندہ نہیں ہونا چاہئے جو کہ اس کی مادری زبان بھی نہیں ہے بہتر طریقہ یہ ہے کہ ہمیشہ اپنے ساتھ مترجم رکھیں۔
واضح رہے کہ سرفراز احمد کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ پریس کانفرنس سے قبل بات کر رہے تھے اور ان کی لاعلمی میں یہ تمام گفتگو ریکارڈ ہو گئی تھی۔ سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ”سارے انگلش کے ہیں“، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہوئی تو کچھ لوگوں نے ان کا مذاق اڑانا شروع کر دیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں