اسلام آباد: جے آئی ٹی کے تحفظات پر پی ٹی آئی نے بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے دفاع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ وزیراعظم اور اسحاق ڈار پاناما تحقیقات میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے عدلیہ اور جے آئی ٹی کے خلاف مہم شروع کروا رکھی ہے۔ حکومتی وزراء نے جے آئی ٹی ارکان اور ججوں کے خاندانوں کو دھمکیاں بھی دیں۔
اس مہم کا واضح مقصد جے آئی ٹی کی تحقیقات کی راہ رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نواز شریف اور اسحاق ڈار کو جے آئی ٹی کے امور میں رکاوٹ پیدا کرنے سے روکا جائے اور تمام ریاستی اداروں کو عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا جائے۔
ادھر جے آئی ٹی کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست کے سنسنی خیز مندرجات سامنے آ گئے ہیں۔ جے آئی ٹی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے حکومت کی جانب سے سرکاری مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل کرنے کا بھی الزام عاید کیا گیا جبکہ چیئرمین ایس ای سی پی واٹس اپ کال تنازعے کا ماسٹر مائند قرار دیدیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرضی کابیان دینے کیلئے وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے گواہوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ نیب کے عرفان نعیم منگی کو شوکاز نوٹس بھجوا کر تحقیقات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی۔