کراچی : نیگلیریاسے ایک ہفتے میں 3 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ سندھ میں دماغ خور امیبا نیگلیریا فولیری کی وجہ ایک ہفتے میں 3 افراد موت ہوگئیں۔ نیگلیریا فولیری کی وجہ سےکراچی میں 2 اور حیدرآباد میں ایک شخص کا انتقال ہوا۔ حکام نے بتایا کہ نگلیریا فولیری سے پہلا انتقال 5 جولائی کو کراچی کے علاقے کورنگی کے رہائشی شخص کا ہوا۔
11 جولائی کو کراچی کے علاقے ملیر کا نوجوان جناح ہسپتال میں نگلیریا فولیری سے انتقال کر گیا جبکہ حیدرآباد کا 35 سالہ شخص بھی نیگلیریا سےکراچی کے ہسپتال میں چل بسا۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ سندھ میں 12 سال میں نیگلیریا کے 100 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ نیگلیریا فولیری عام طور پر تازہ پانی، جھیلوں، ندیوں اور گرم چشموں میں پایا جاتا ہے، نیگلیریا وائرس ناک کے ذریعے داخل ہوکر دماغ کو کھا جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق پانی کے ٹینکس میں کلورین ملانے سے نیگلیریا فولیری اور دیگر جراثیم کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔