میرے پیپلز پارٹی سے راستے جدا نہیں ، پارٹی سے الگ نہیں ہوں، یہ نگران حکومت کی آڑ میں اپنے آپ کو بچانا چاہتے ہیں: سردار لطیف کھوسہ

میرے پیپلز پارٹی سے راستے جدا نہیں ، پارٹی سے الگ نہیں ہوں، یہ نگران حکومت کی آڑ میں اپنے آپ کو بچانا چاہتے ہیں: سردار لطیف کھوسہ

لاہور: سردار لطیف کھوسہ  کاکہنا ہےکہ پیپلز پارٹی نے یہ کبھی نہیں کہا کہ میں ان کا حصہ نہیں، میرے ان سے کوئی راستے جدا نہیں ہیں۔ سردارلطیف کھوسہ نے نیو نیوز کے پروگرام  "بیانیہ فواد احمد کے ساتھ" میں بات کرتے ہوئے کہاکہ   پیپلز پارٹی نے یہ کبھی نہیں کہا کہ میں ان کا حصہ نہیں، میرے ان سے کوئی راستے جدا نہیں ہیں۔ان کاکہناتھا کہ میرا موقف یہی ہے کہ میں پارٹی سے الگ نہیں ہوں۔ پارٹی پالیسی سے اختلافات کے بارے میں کہا کہ میں نے کبھی پیپلز پارٹی سے  عہدہ نہیں مانگا، سرزمین پاکستان کو سرزمین بے آئین بنادیا ہے۔

انہوں نے جمہور کو حق سے دور کردیا ہے۔خدارا آئین کو ملک میں بحال کرائیں۔ 23 کروڑ عوام  کے حقوق کے لیے لڑرہا ہوں۔12 اکتوبر کو اسمبلیاں تحلیل ہوجائیں گی  ، انہوں نے کوئی احسان نہیں کیا ۔

جو کے پی اور  پنجاب میں نگران حکومت بنی اس کے تو 90  دن پورے نہیں ہوئے ، آگے  کیا گارنٹی ہے کہ 90  دن میں یہ الیکشن کرالیں گے۔  جب تک بلے کا نشان بیلٹ پیپر پر ہوگا یہ الیکشن نہیں کراسکتے۔نگران حکومت  کی آڑ میں یہ خود کوبچانے کی کوشش کریں گے۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہاکہ  کہنا چاہتا ہوں یہ عوام کے پاس کس منہ سے جائیں گے۔ یہ حکومت نگران حکومت کی آڑ میں اپنے آپ کو بچانا چاہتے ہیں۔انہوں نے سپریم کورٹ کی تضحیک کی۔کیا الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ ہے؟۔مجھے یہ مت سنائیں کہ انہوں نے اقتدار چھوڑ دیا، کون اقتدار چھوڑتا  ہے۔

مجھے بتائیں   توشہ خانہ سے کس کس نے استفادہ نہیں کیا۔ایک کیس بھی ایسا نہیں جس میں پی ٹی آئی چیئرمین کو سزا ہو۔  بہتر ہے سب کو مل کر بیٹھنا ہوگا تاکہ حل نکالا جاسکے۔

مصنف کے بارے میں