لاہور:اینٹی کرپشن کی طرف سے نوٹس ملنے کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ جو ہو گیا سو ہو گیا، ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے نہیں لڑنا چاہیے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ سکیورٹی تب ملتی ہے جب 5 سیکرٹری بیٹھ کر فیصلہ کرتے ہیں۔ میں شریف فیملی کو تقسیم ہوتا دیکھ رہا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں ہمیں اسٹبلشمنٹ سے نہیں لڑنا چاہیے۔
چیئرمین تحریک انصاف کے جلسے سے متعلق بات کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ علی پور میں عمران خان کا جلسہ تاریخی تھا۔ عمران خان نے بڑی محنت کی ہے اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو عمران خان احتجاج کی کال دیں گے۔
اینٹی کرپشن کی انکوائری سے متعلق بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جسے زمین بیچی اس کا چیک بھی باؤنس ہو گیا۔ مجھے نوٹس دیں میں حاضر ہوں۔ زمین میری ہے، میں بیچوں یا نہیں، تم مامے لگتے ہو؟۔ مجھے کوئی نوٹس نہیں ملا۔ کل میڈیا کو خبر دی گئی کہ اینٹی کرپشن نے مجھے بلایا ہے۔
دوسری طرف شیخ رشید نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ۔شیخ رشید نے انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ۔ شیخ رشید کی جانب سے دائر درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب، ہوم سیکرٹری، ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
شیخ رشید کا موقف ہے کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے بدنیتی پر مبنی انکوائری شروع کی گئی ہے۔ اٹک میں ہاؤسنگ سوسائٹی کو 149 کنال اراضی 60 کروڑ میں فروخت کرنے کا معاہدہ کیا۔