ممئی : بھارتی فلم انڈسٹری کو لازوال گیت دینے والے مدن موہن کو مداحوں سے بچھڑے 46 برس بیت گئے ۔
بھارتی موسیقار مدن موہن 25 جون 1924 میں عراق کے شہر بغداد میں پیدا ہوئے ۔ان کے والد عراقی پولیس میں بطور اکاؤنٹنٹ کام کرتے تھے ۔انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سال مشرق وسطٰی میں گذارے ۔ 1932 میں ان کا خاندان پاکستان کے شہر چکوال میں آ کر آباد ہوگیا ۔ کاروباری سلسلے میں ان کے والد ممبئی چلے گئے جبکہ مدن موہن اپنی والدہ اور دادا دادی کے ساتھ لاہور آگئے
۔مدن موہن نے پرائمری تعلیم لاہور میں ہی حاصل کی ۔ اسی دوران مدن موہن کے والد کا کاروبار بہتر ہوا تو یہ سارا خاندان ممبئی شفٹ ہوگیا ۔
ممبئی میں گیارہ سال کی عمر میں مدن موہن نے بچوں کے موسیقی کے پروگرام میں شرکت کی ۔
1943 میں وہ بھارتی فوج میں سیکنڈ لیفٹینٹ بھرتی ہوگئے لیکن بہت جلد فوج کی نوکری سے دل بھر گیا اور ممبئی واپس آکرپروگرام اسسٹنٹ کے طور پر آل انڈیا ریڈیو جوائن کرلیا ۔
آل انڈیا ریڈیو پر ان کی اس وقت کے معروف موسیقاروں اور گلوکار وں سے ملاقاتیں ہوئیں اس دوران گلوکاری کے شوق کی تکمیل کی خاطر انہوں نے اپنی آواز میں کچھ غزلیں اور گیت ریکارڈ بھی کروائے ۔
مدن موہن کو آل انڈیا ریڈیو دہلی سے پروگرام کا میوزک کمپوز کرنے کا موقع ملا اور پھر ان کی مرتب کردہ دھنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔
بھارتی فلم انڈسٹری میں مدن موہن کی موسیقی کا سفر تین دہائیوں پر محیط ہے جس میں انھوں نے کئی مدھر دھنیں ترتیب دیں۔ان کو کیرئیر کی پہلی کامیابی فلم " آنکھیں " کی موسیقی سے ملی ۔ سنگیت کا یہ سفر فلم " ویرزارا " کی موسیقی پر ختم ہوا ۔
ان کی مشہور دھنوں میں نیناں برسیں رِم جھم رم جھم ، آپ کی نظروں نے سمجھا پیار کے قابل کے مجھے،لگ جا گلے کہ پھر یہ حسین رات ہو نہ ہو،وہ بھولی داستاں لو پھر یاد آگئی،یوں حسرتوں کے داغ جگر میں سمو لئے ، تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں اور رکھا کیا ہے شامل ہیں ۔
مدن موہن 14 جولائی 1975ء کو خالق حقیقی سے جاملے تھے ۔