چمن: طالبان کی افغانستان کے تمام علاقوں پر قبضے کیلئے پیش قدمی جاری ہے۔ پاک افغان چمن بارڈر اور سپن بولدک پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
نیو نیوز کے مطابق باب دوستی گیٹ کے افغانی علاقے ویش منڈی کا کنٹرول بھی طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے جہاں انہوں نے اپنا پرچم بھی لہرا دیا ہے۔ افغان فوجیوں نے بغیر کسی مزاحمت کے ہتھیار ڈال دئیے ہیں۔ پاکستان نے صورتحال کے پاک افغان سرحد چمن کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔
افغانستان سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان نے اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔ ویڈیو میں مسلح افراد دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویش منڈی کا علاقہ ہے۔ اطلاعات ہیں کہ افغان طالبان کی جانب سے یہ کارروائی رات گئے کی گئی۔
دوسری جانب وزیرخارجہ نے افغان قیادت پر زور دیا کہ وہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے تناظر میں باہمی مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا جلد سیاسی حل نکالیں تاکہ افغانستان میں مستقل اور دیرپا قیام امن کی راہ ہموار ہو سکے۔
انہوں نے کہا ہے کہ افغان قیادت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مل بیٹھ کر افغان تنازعہ کا حتمی، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی حل تلاش کریں۔پاکستان خطے کی اقتصادی ترقی، امن اور روابط کے فروغ کیلئے پرامن اور مستحکم افغانستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ الزام تراشی کسی فریق یا خطے کے میں مفاد میں نہیں، پاکستان خطے کی اقتصادی ترقی، امن اور روابط کے فروغ کیلئے پرامن اور مستحکم افغانستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے منگل کو دوشنبے میں ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر کیساتھ ملاقات کی۔
بات چیت کے دوران افغانستان کی موجودہ صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نےافغانی ہم منصب کو پاکستان کی جانب سے متحدہ اور پر امن افغانستان کی مستقل حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ افغانستان میں شدت پسندی میں اضافے کا رجحان اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع باعثِ تشویش ہے۔ ان پرتشدد کارروائیوں میں کمی لانے اور جنگ بندی کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ منفی بیانات سے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو جھٹلایا نہیں جاسکتا،الزام تراشی کسی فریق یا خطے کے مفاد میں نہیں۔وزیر خارجہ نے افغان ہم منصب پر زور دیا کہ باہمی امور پر گفتگو طے شدہ میکنزم’ ایپیپس‘ کو بروئے کار لاتے ہوئے ہونی چاہیے۔