سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے نہتے شہریوں پر ظلم وستم جاری ہیں، حالیہ واقعہ میں فائرنگ کرکے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے ضلع پلوامہ میں پیش آیا قابض انڈین فورسز نے نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں 3 نہتے کشمیروں کو گولیوں سے چھلنی کردیا۔
قابض فوج نے ضلع پلوامہ میں گھر گھر آپریشن کے دوران سینکڑوں کشمیریوں پر بھی بہیمانہ تشدد کیا۔
اس دہشتگردی کے بعد بھارتی حکومت نے مزید سخت قدامات اٹھاتے ہوئے ضلع پلوامہ اور جنوبی علاقوں کا رابطہ پوری دنیا سے منقطع کرنے کیلئے انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے تاکہ اس کے ظلم آشکار نہ ہو سکیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پوری دنیا میں یوم شہدائے کشمیر منایا گیا تھا۔ 13 جولائی 1931ء میں شہید ہونے والے 22 نوجوانوں کی یاد میں تقاریب کا انعقاد ہوا۔
13 جولائی 1931ء کو ڈوگرہ مہاراجہ کی فوج نے 22 کشمیریوں کو سیدھی گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا کیونکہ وہ اللہ اکبر کی صدا بلند کر رہے تھے۔ ایک اذان ادا کرنے کیلئے وادی کشمیر کے 22 جوانوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا تھا۔
کہا جاتا ہے سرینگر جیل کے باہر احتجاج کے دوران جب نماز ظہر کا وقت ہوا تو ایک کشمیری نوجوان اذان دینے کے لیے کھڑا ہوگیا۔
جسے ڈوگرہ مہاراجہ کی فوج کے ایک نے فائرنگ کرکے شہید کردیا، دیگر کشمیری نوجوانوں نے اذان پوری کرنے کیلئے آگے بڑھتے رہے اور گولیوں کا نشانہ بن کر شہید ہوتے رہے۔