اسلام آباد: وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کے سامنے ”ایبسلوٹلی ناٹ” کا مضبوط موقف اپنایا ہے، ایسے میں بلاول بھٹو کے امریکہ جا کر کمزوری کا مظاہرہ کرنے پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں میں احتساب کے عمل کو کبھی پنپنے ہی نہیں دیا گیا،کرپشن پیپلز پارٹی نے بھی کی اور (ن) لیگ نے بھی کی، ملک میں پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ (ن) کا آپس میں مک مکا رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کونڈا لیزا رائس نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ پرویز مشرف اور بینظیر بھٹو شہید کے درمیان امریکہ نے ڈیل کروائی تھی، اب بھی بلاول بھٹو نے کوئی لابی کرنے والا ہائر کیا ہوگا، پیپلز پارٹی نے 2008ء سے 2013ء تک مارک سیگل کو کئی ملین ڈالرز پاکستان کے خزانے سے ادا کروائے اور یہ ریکارڈ کا حصہ ہے، کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کشمیر کے عوام نے مسترد کر دیا ہے یا ان کے امیدوار کشمیر کے الیکشن میں بہت کم ہیں اسی لئے بلاول بھٹو زرداری کشمیر میں الیکشن کمپین کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ جب پی ڈی ایم کے جلسے جلوس اپنے عروج پر تھے ،اس وقت بلاول بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم کے جلسوں پر گلگت بلتستان میں الیکشن کمپین کو ترجیح دی تھی، اس وقت بلاول بھٹو امریکہ نہیں گئے بلکہ اس وقت تک وہ گلگت بلتستان سے کراچی بھی نہیں گئے لیکن اب جب آزاد کشمیر میں الیکشن ہے تو بلاول بھٹو زرداری کا الیکشن کمپین چھوڑ کر امریکہ جانا معنی خیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت اور موقع کا تعین کرنا بہت اہم ہوتا ہے، ایک جانب پاکستان نے امریکہ کے سامنے اپنا واضح موقف رکھا ہے اور دوسری طرف قومی سلامتی کمیٹی بریفنگ دے رہی ہے کہ امریکہ افغانستان سے نکل گیا ہے اور اب افغانستان میں لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے، اس کے اثرات پاکستان میں مہاجرین کی شکل میں آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی حالات کا مقابلہ کیا اور ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا نقصان اور 70 ہزار جانوں کا ضیاع کیا، وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کے سامنے”ایبسلوٹلی ناٹ” کا مضبوط موقف اپنایا ہے، ایسے میں اگر بلاول بھٹو امریکہ جا کر کمزوری دکھائیں گے تو سوال تو اٹھتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ (ن) کا آپس میں مک مکا رہا ہے، کرپشن پیپلز پارٹی نے بھی کی اور (ن) لیگ نے بھی کی، احتساب کے عمل کو کبھی پنپنے ہی نہیں دیا گیا، اب نیب ساڑھے چار سو ارب روپے مختلف کرپشن کے کیسز میں ریکور کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کا کیس دیکھا جائے تو نیب عدالت سے نواز شریف کو سزا ہوئی، وہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل کے لئے جاتے ہیں تو اپیلیں مسترد ہوتی ہیں اور سزا بحال ہو جاتی ہے، مریم صفدر اپنے ہی کیس میں اپیل ہیں، 6 ماہ میں ان کا وکیل 6 التواء لے چکا ہے اور یہ کیس کو لمبا کر رہے ہیں، اسی طریقے سے جسٹس آصف سعید کھوسہ (ر) کا سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ ضمانت لینا ہر کسی کا حق ہے لیکن انہوں نے یہ بھی لکھا کہ جب ضمانت کے فیصلے دیں تو بیل کے فیصلے میں کیس کے میرٹ ڈسکس نہیں کر سکتے۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ کوئی بھی آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ملک کے عوام میں ایک پالیسی دیدی کہ مال لگائو، اقتدار میں آئو اور پھر خوب مال بنائو، اس کے بعد یہ کہو کے کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے یعنی قوم کا اخلاقی معیار نیچے لے جائو، ایسی کوئی جگہ نہیں ہو سکتی جہاں پر کوئی ذمہ داری سونپی جائے اور پھر بعد میں پوچھا بھی نہ جائے، اسی طرح جب گزشتہ حکومتوں سے سوال پوچھا جاتا ہے تو یہ کہتے ہیں کہ ہم سے سوال بھی نہ کئے جائیں۔