آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی نوابزادہ سراج رئیسانی کی نماز جنازہ میں شرکت

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی نوابزادہ سراج رئیسانی کی نماز جنازہ میں شرکت
کیپشن: image by facebook

کوئٹہ:مستونگ میں خود کش حملے میں شہید ہونے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نوابزادہ سراج رئیسانی کی تدفین ان کے آبائی علاقے کانک میں کی گئی ۔

 قبل ازیں سخت سیکیورٹی میں ان کی نماز جنازہ کوئٹہ میں ادا کی گئی جس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ نے شرکت کی ، اس سانحہ کے خلاف ہفتے کو بلوچستان میں فضا سوگوار رہی ۔

اس سانحہ پر حکومت بلوچستان کی جانب سے دو روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے باعث قومی پرچم سر نگوں رہا ، سرکاری حکام کے مطابق اس خود کش حملے میں کم از کم 130 افراد شہید اور 122 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کا سلسلہ درینگڑھ ،کوئٹہ اور مستونگ میں جاری رہی ۔ خود کش حملے کا واقعہ مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں پیش آیا تھا ۔ ہلاک ہونے والے افراد میں سے ایک بڑی تعداد کا تعلق درینگڑھ ہی سے تھا اس خود کش حملے کا ہدف نوابزادہ سراج رئیسانی تھے ۔

مزید پڑھیئے:جیل میں کھانا خود بناتا تھا ، نواز شریف کو بھی ایسا ہی کرنا پڑے گا:یوسف رضا گیلانی
 
 
 وہ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما تھے اور مستونگ ہی سے بلوچستان اسمبلی کی نشست پر امیدوار تھے ۔ وہ خود بھی اس واقعے میں شہید ہوئے ,ان کی نماز جنازہ پہلے ان کے گھر ساراوان ہاﺅس میں ہونی تھی لیکن بعد میں سیکیورٹی خدشات کے باعث نماز جنازہ کوئٹہ چھاﺅنی میں ادا کی گئی ۔

ان کی نماز جنازہ میں پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ نے بھی شرکت کی ، نماز جنازہ کے بعد ان کی لاش کو ان کے آبائی علاقے لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ کیا گیا ۔

بلوچستان میں خود کش حملوں کا سلسلہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں شروع ہوا تھا ، ان خود کش حملوں میں اب تک لوگوں کی بڑی تعداد ہلاک ہوئی ہے لیکن درینگڑھ میں ہلاکتوں کی جو تعداد وزیر داخلہ نے بتائی وہ اب تک جانی نقصان کے حوالے سے سب سے بڑا خود کش حملہ تھا ۔

 اس سانحہ پر بلوچستان میں فضا سوگوار رہی وہاں مستونگ اور سبی سمیت بعض دیگر علاقوں میں کاروباری مراکز بھی بند رہے ۔