تہران: ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے معاملے پر امریکہ ماضی سے کہیں زیادہ تنہائی کا شکار ہے اور اس کے اتحادی بھی اس معاملے میں اس کے ساتھ نہیں۔
تہران میں پارلیمان کے اسپیکر اور عدلیہ کے سربراہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کے باعث اس کے اپنے اتحادیوں نے اسے چھوڑ دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ 2015 میں طے پانے والا جوہری معاہدہ ختم کرنے اور اقتصادی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے اعلان کے باعث بڑھ رہے ہیں۔
اپنی گفتگو میں ایرانی صدر نے کہا کہ ان کی حکومت عوام کو یقین دلاتی ہے کہ انہیں بدلتے ہوئے عالمی حالات کے باعث ملک میں توانائی، ٹرانسپورٹ، بنیادی ضروریاتِ زندگی اور پیداوار کے بارے میں کسی مشکل یا کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔امریکہ کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے اعلان کے بعد سے ایرانی کرنسی کی قدر میں کمی آئی ہے اور ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج نے زور پکڑا ہے۔
امریکہ کے ہمراہ 2015 کے ایران معاہدے پر دستخط کرنے والی دیگر پانچ عالمی طاقتوں برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین نے اعلان کیا ہے کہ امریکی اقدام کے برعکس معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھیں گے۔ایرانی حکومت اور ان پانچوں ملکوں کے حکام کے درمیان امریکہ کے بغیر جوہری معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھنے کی تفصیلات اور طریقہ کار طے کرنے کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔