پشاور:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مستونگ سانحہ کے بعد ملاکنڈ میں جلسہ منسوخ کردیاہے اور کہا کہ دہشتگردی کےخلاف جتنا کام ہونا چاہئے تھا وہ نہیں ہو۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف اور اُن کی صاحبزادی کے جیل ٹرائل کا حکم
ذرائع کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ مستونگ کے شہدا سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ مستونگ دھماکے میں 130 افراد جاں بحق ہوئے ، جلسے میں نعرے نہیں لگوا سکتا،پیپلزپارٹی کبھی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کرے گی، الیکشن مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں،امید ہے 25 جولائی کو ووٹرز نکلیں گے اور خوف کو شکست دیں گے،پیپلز پارٹی بر سر اقتدار آکر نیا ایکشن پلان مرتب اور اس پر عملدرآمد کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:نوازشریف اور مریم نواز نے اڈیالہ جیل میں گرمی میں رات گزاری
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کا سلسلہ پھر سے سامنے آرہا ہے، افسوس کی بات ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا آج تک حل نہیں نکال سکے، دہشت گردی کے خلاف جتنا کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ انتخابی مہم میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں اور مختلف مقامات پر روکا جارہا ہے، کارکنوں پر وفاداری تبدیل کرنے کےلئے دباﺅڈالا گیا، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مشکل حالات کا سامنا ہے اور آگے بھی کرتی رہی گی،ان تمام حالات کے باوجود الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:لیگی کارکنوں کو گدھا کہنے پر عمران خان کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات سے قبل دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے لیکن پیپلزپارٹی میدان میں کھڑی ہے، انتخابات کا کبھی بائیکاٹ نہیں کرے گی، مطالبہ ہے کہ بروقت الیکشن کرائے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہارون بلور کی شہادت کے بعد اظہار یکجہتی کے طور پر جلسہ ملتوی کیا اور مستونگ میں دھماکے کے باعث مالاکنڈ میں جلسہ منسوخ کردیا ہے، اب مالاکنڈ جاﺅں گا اور کارکنوں سے ملاقات کروں گا۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ اداروں کو مضبوط نہیں بنائیں گے تو عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکیں گے، حکومت بناکر سب کو ایک پیج پر لاﺅں گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں