اسلام آباد: مریم نواز نے والد کو جیل بھیجے جانے اور خود کو سہالہ ریسٹ ہاﺅس میں پہنچائے جانے کی سختی سے مخالفت کی اور سرکاری حکام پر واضح کیا کہ وہ اپنے باپ کو اکیلے اڈیالہ جیل میں رکھنے اور خود سہالہ پولیس ٹریننگ کالج ریسٹ ہاﺅس میں نہیں جا سکتیں ۔
نجی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما شیخ ارسلان حفیظ نے کہا کہ لاہور سے اسلام آباد نواز شریف کو الگ چھوٹے جیٹ طیارے میں اور محترمہ مریم نواز کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سہالہ ریسٹ ہاوس سیدھا جانے کا طے کیا گیا مگر لاہور ایئرپورٹ پر مریم نواز نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ اکھٹے اسلام آباد جائینگی چاہے وہ جہاز ہو یا ہیلی کاپٹر۔ اس پر دونوں باپ بیٹی کو لاہور سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کارگو ایریا میں ایک ہی جیٹ طیارے میں سوار کر کے پہنچایا گیا۔ جہاں پر انہیں حکام نے آگاہ کیا کہ مریم نواز کو بینظیر بھٹو شہید اور ان کی والدہ نصرت بھٹو کی طرح سہالہ ریسٹ ہاو¿ س میں قید رکھا جائے گا اور نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں رکھا جائے گا ۔
اس پر ن لیگ کے رہنما کے مطابق مریم نواز نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ اپنے والد میاں محمد نواز شریف سے جدا ہو کر کسی ریسٹ ہاوس میں کسی قیمت پر جانے کو تیار نہیں ہیں جہاں میرے فادر کو رکھا جائے گا وہ بھی سہالہ ریسٹ ہاوس کی بجائے اسی اڈیالہ جیل میں رہیں گی۔ اس پر حکام بار بار اپنے اعلیٰ حکام کو آگاہ کرتے رہے اور اپنے فیصلے بدلتے رہے آخر میں بیٹی کو باپ کے ساتھ اڈیالہ جیل موٹر گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ کم و بیش نصف شب کے قریب منتقل کر دیا گیا۔