ادلب: شامی شہر ادلب میں خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی باغیوں کے ایک اجتماع سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک اور 52 زخمی ہو گئے۔ دھماکے سے ایک ٹیکسٹائل فیکٹری تباہ ہوئی جسے حیاہ تحریر الشام نامی باغی گروپ اپنے مرکزی دفتر کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔ یاد رہے کہ حیات تحریر الشام نامی تنظیم کا تعلق القاعدہ سے رہا ہے جو بعد میں النصرہ فرنٹ میں ضم ہو گیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ادلب شہرکے زیادہ حصے پر عسکریت پسند جنگجوؤں کا قبضہ ہے جبکہ ترکی کی سرحد سے متصل اس صوبے میں کنٹرول کے خواہش مند عسکری پسند گروپوں کے درمیان ایک عرصے سے لڑائی جاری ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گیوٹیریس نے کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع کے لیے قائم کی گئی تنظیم یو این جوائنٹ انویسٹی گیشن میکینزم کے 3 رکنی وفد سے نیو یارک میں ملاقات کی اس موقع پر ٹیم نے انھیں شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے اپنی معلومات سے آگاہ کیا۔
گیوٹیریس نے کہا کہ تمام ممالک شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا ساتھ دیں۔ شام میں جوہری ہتھیاروں کا استعمال عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور عالمی برادری کو ان جرائم پر غور کرتے ہوئے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پرعائد کی گئی عالمی پابندی کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں