پشاور: آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر نے خیبرپختونخوا کے سیاسی قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا محور صرف اور صرف ملکی مفادات ہیں، اور عوام و فوج کے درمیان رشتہ کمزور کرنے کا بیانیہ بیرون ملک سے مخصوص ایجنڈے کے تحت پھیلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا افغانستان سے اختلاف صرف وہاں موجود فتنہ الخوارج کی سرحد پار دہشت گردی کی کارروائیوں پر ہے۔ جنرل منیر نے مزید کہا کہ پاکستان میں کسی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں ہو رہے، صرف انٹیلیجنس کی بنیاد پر ٹارگٹڈ کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
آرمی چیف نے فساد فی الارض کو اللہ کے نزدیک بڑا گناہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، اور جب ہم سب متحد ہو کر چلیں گے تو صورت حال جلد بہتر ہو جائے گی۔
جنرل عاصم منیر نے نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر تیزی سے عمل درآمد کرنا ضروری ہے۔