کراچی: پاکستان کی معیشت میں بڑھتی ہوئی طلب اور سخت اقدامات کے باوجود درآمدی سولر پینلز کی اوور انوائسنگ اور زرمبادلہ کی منتقلی کے باعث زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں منگل کو بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔
ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے پاکستان کے یوآن بانڈز کے اجرا کی ضمانت اور آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کے باعث معیشت میں کچھ بہتری آئی ہے، جس کے نتیجے میں انٹربینک مارکیٹ میں ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 12 پیسے کم ہو کر 278 روپے 72 پیسے تک پہنچی۔
تاہم، ادائیگیوں کے دباؤ اور درآمدی طلب میں اضافے کے ساتھ ساتھ برآمدی ترسیلات کے عوض پریمیئم میں کمی کے باعث ایکسپورٹرز نے اپنی ترسیلات بھیجنے سے گریز کیا۔ اس کے نتیجے میں مارکیٹ میں طلب اور رسد کا توازن خراب ہوا۔
آخرکار کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 05 پیسے اضافے سے 278 روپے 72 پیسے پر بند ہوئی، جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 04 پیسے اضافے کے ساتھ 280 روپے 52 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔