لاہور : وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 5 سالوں میں جعلی اور غیر اہل افراد کے 71 ہزار 849 کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 44 ہزار سے زائد شناختی کارڈز بحال کر دیے گئے ہیں، جبکہ 13 ہزار سے زائد شناختی کارڈز پر تفتیش جاری ہے۔
خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 25 ہزار 981 شناختی کارڈز بلاک ہوئے، اس کے بعد بلوچستان میں 20 ہزار 583، پنجاب میں 13 ہزار 564، اور سندھ میں 9 ہزار 677 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔ اسلام آباد میں 1,370، گلگت بلتستان میں 228 اور آزاد کشمیر میں 446 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔ 44 ہزار 460 شناختی کارڈز ضروری تصدیق کے بعد بحال کیے گئے ہیں، جبکہ 13 ہزار 618 شناختی کارڈز ابھی تک زیر تفتیش ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق، ان اقدامات کا مقصد جعلی شناختی کارڈز کا خاتمہ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔