اسلام آباد: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد حیثیت سے انتخابی نشانات الاٹ کردیے ہیں۔ شاہ محمد قریشی کے بیٹے زین قریشی کو جوتے کا نشان دیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق این اے 148 سے بیرسٹر تیمور ملک کو انتخابی نشان کلاک، این اے 149 سے ملک عامر ڈوگر کو بھی کلاک، این اے 150 سے زین حسین قریشی کو انتخابی نشان جوتا الاٹ کیا گیا ہے۔
این اے 151 پر مہر بانو قریشی کو انتخابی نشان چمٹا، این اے 152 سے عمران شوکت کو انتخابی نشان ٹنل اور این اے 153 میں ڈاکٹر ریاض لانگ کو انتخابی نشان کلاک الاٹ کیا گیا ہے۔میانوالی سے حلقہ این اے 90 پر پی ٹی آئی کے عمیر نیازی کو دروازے کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
مظفرگڑھ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے175 سے پی ٹی آئی کے جمشید دستی کو ہارمونیم کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے جبکہ این اے 176 سے انہیں ہوائی جہاز کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
ریٹرننگ افسر کے مطابق این اے177 سے پی ٹی آئی کے معظم خان جتوئی کو حُقہ، این اے178 سے پی ٹی آئی کے داؤد خان جتوئی کو کی چین کا انتخابی نشان الاٹ کر دیا گیا ہے۔
آر او کے مطابق صوابی کے حلقہ این اے20 سے پی ٹی آئی کے شہرام ترکئی اور پی کے 49 سے رنگیز خان کو فاختہ کا نشان دیا گیا ہے۔پی کے50 سے عاقب اللّٰہ خان کو مور اور پی کے51 سے عبدالکریم کو چینک کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
آراو کے مطابق صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 52 سے فیصل ترکئی کو گھڑیال، پی کے 53 سے مرتضیٰ ترکئی کو پیالے جبکہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 132 سے پی ٹی آئی کے محمد حسین ڈوگر کو کرکٹ اسٹمپس کا نشان آلاٹ کیا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 175 سے پی ٹی آئی کے سردار راشد طفیل کو بھی کرکٹ اسٹمپس کا نشان الاٹ کیا گیا ہے جبکہ این اے 108 سے پی ٹی آئی کے صاحبزادہ محبوب سلطان کا انتخابی نشان چارپائی ہوگا۔
جھنگ سے این اے 109 پر پی ٹی آئی کے شیخ وقاص اکرم کو چارپائی جبکہ این اے 110 سے صاحبزادہ امیر سلطان کو وکٹ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
مہمند کے حلقہ این اے 26 سے پی ٹی آئی کے ساجد مہمند کو ہوائی جہاز، این اے 8 سے پی ٹی آئی کے گُل ظفر خان کو گھڑیال، پی کے21 سے اجمل خان کو پریشر ککر کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
پی کے 22 سے پی ٹی آئی کے گل داد خان کو پیچ کس، این اے 19 سے پی ٹی آئی کے اسد قیصر کو وہیل چیئر، این اے 6 سے پی ٹی آئی کے محمد بشیر خان کو وکٹ کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔
آر او کے مطابق لوئر دیر سے این اے 7 پر پی ٹی آئی کے سید محبوب شاہ کو وال کلاک جبکہ این اے 5 سے پی ٹی آئی کے صاحبزادہ صبغت اللہ کو کٹورا اور پی کے 12 سے یامین خان کو شیشہ انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں این اے 2 سوات پر ڈاکٹر امجد کو چینک، این اے 3 سوات پر سلیم الرحمٰن کو چمٹا، این اے 4 پر سہیل سلطان کو بکری کا نشان دیا گیا ہے۔
صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 4 پر علی شاہ خان کو کھسہ، پی کے 5 پر اختر خان ایڈووکیٹ کو پریشر ککر، پی کے 6 پر فضل حکیم کو بھی پریشر ککر کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
پی کے 7 پر ڈاکٹر امجد علی کو توے (تبخے) کا نشان الاٹ کیا گیا ہے جبکہ پی کے 8 پر حمیدالرحمٰن کو زبان کا انتخابی نشان مل گیا ہے۔پی کے 9 پر سلطان روم کو سبز مرچ اور پی کے 10 پر محمد نعیم کو فرائی پین کا نشان مل گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 11شانگلہ سے سید فرین کو انتخابی نشان جہاز الاٹ کیا گیا ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 28 پر شوکت علی یوسفزئی کو انتخابی نشان ریکٹ ملا ہے۔پی کے 30 سے ایڈووکیٹ صدر رحمٰن کو گھڑیال، پی کے 29 سے عبدالمنعم کو انار کا نشان الاٹ ہوا ہے۔
این اے 10 بونیر سے بیرسٹر گوہر علی خان کو چینک، پی کے 26 سے ریاض خان کو گھڑیال، پی کے 28 سے کبیر خان کو ہینڈ پمپ، این اے 29 سے ارباب عامر ایوب کو پیالے کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
این اے 30 سے شاندانہ گلزار کو پیالہ، این اے 31 پر شیر علی ارباب کو ٹریفک لائٹ، این اے سے 31 آصف خان کو ہتھ گاڑی، پی کے 72 سے محمود جان کو گھڑیال کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
پی کے 73 سے علی زمان کو مور، پی کے 75 سے ملک شہاب کو پیالہ، پی کے 77 سے شیر علی آفریدی کو گھڑیال اور پی کے 82 سے کامران بنگش کو وائلن کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
این اے 179 سے پی ٹی آئی امیدوار شبیر قریشی کو چارپائی، این اے 180 سے فیاض حسین چھجڑا کو ریکٹ کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
این اے 180 سے ہی سابق گورنر پنجاب غلام مصطفیٰ کھر کو لوٹس کا نشان الاٹ کیا گیا ہے جبکہ ان کی اہلیہ عیونیہ مصطفیٰ کھر کو ’K‘ کا انتخابی نشان الاٹ دیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 163 سے پی ٹی آئی کے طلعت محمود بسرا کو شوز، این اے 162 میں پی ٹی آئی کے خلیل احمد کو ڈھول کا نشان دیا گیا ہے۔
پی پی 241 سے پی ٹی آئی کے اعظم علی اطہر کو مرغی اور پی پی 242 سے کاشف نوید پنسوٹہ کو راج ہنس (پرندہ) کا نشان ملا ہے۔
لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 سے تحریک انصاف کی عالیہ حمزہ کو ڈائس، این اے 119 سے شہزاد فاروق کو ٹرائی سائیکل اور این اے 121 سے وسیم قادر کو وکٹ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
این اے 122 سے تحریک انصاف کے سردار لطیف کھوسہ کو انگریزی حرف ’k‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
این اے 123 سے پی ٹی آئی کے افضال عظیم پاہٹ کو ریڈیو، این اے 127 سے ظہیر عباس کھوکھر کو کلاک اور این اے 128 سے سلمان اکرم راجہ کو ریکٹ کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔
این اے 129 سے تحریک انصاف کے میاں اظہر کو وکٹ جبکہ این اے 130 سے تحریک انصاف کی یاسمین راشد کو لیپ ٹاپ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔