اسلام آباد : سپریم کورٹ کے سینئرترین رپورٹر حسنات ملک نے انکشاف کیا ہے کہ سابق جسٹس اعجازالاحسن اور مظاہر نقوی عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے دوران جنرل باجوہ کے پاس گئے ڈنر کیا اور ان سے درخواست کی کہ عمران خان کو نا ہٹایا جائے اور اسکی مدد کی جائے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حسنات ملک نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کو پرانی اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا سمجھا جاتا تھا۔ جسٹس اعجاز الاحسن گزشتہ تین ماہ سے پریشان تھے ۔
https://twitter.com/rafaqatdgr/status/1746460698501341425
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ججز صاحبان کو جنرل فیض گروپ کا حصہ سمجھا جاتا تھا اور یہ باتیں گردش میں تھیں کہ جسٹس مظاہر کے بعد اب باری جسٹس اعجاز الاحسن کی ہے شاید اسی لیے انہوں نے مستعفی ہونا بہتر سمجھا ۔