کابل: طالبان حکومت نے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنا پہلا بجٹ منظور کر لیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سال 2021 میں برسراقتدار آنے کے بعد طالبان کے منظور کردہ بجٹ میں کسی غیرملکی امداد کا ذکر موجود نہیں ہے۔ طالبان کی وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمل نے کہا ہے کہ 2 عشروں بعد یہ پہلا موقع ہے جب ہم نے ایسا بجٹ بنایا جس کا دارومدار غیرملکی امداد پر نہیں ہے اور یہ ہمارے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن خواتین کو ملازمت پر آنے سے روکا گیا ہے انہیں نوکریوں سے نہیں نکالا جائے گا بلکہ تنخواہیں بھی دی جائیں گی اور جن سرکاری ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں انہیں جنوری کے اختتام تک تنخواہوں کی ادائیگی شروع کر دی جائے گی۔
طالبان حکومت نے 2022 کی پہلی سہ ماہی کے لیے بجٹ کی منظوری دی ہے۔ 53.9 بلین افغانی یا 508 ملین امریکی ڈالرز کا تقریباً پورا بجٹ سرکاری اداروں کی فنڈنگ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
افغان بجٹ میں 4.7 بلین افغانی ٹرانسپورٹ کے انفرااسٹرکچر سمیت ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔