اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے آئی ایم ایف کی شرائط ماننا پڑتی ہیں اور لوگوں پر بوجھ ڈالنا پڑتا ہے۔ مجبوری کی حالت میں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔
اسلام آباد میں قومی سلامتی پالیسی کی دستاویز پر دستخط کے بعد تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس بہترین فوج موجود ہے۔ جو ڈسپلنڈ اور تربیت یافتہ ہے۔ ملک کو محفوظ بنانے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز نے قربانیاں دیں۔ بڑی مشکل سے متفقہ قومی سلامتی پالیسی ترتیب دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں نیشنل سیکورٹی ڈویژن اور معید یوسف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ نیشنل قومی پالیسی سے قوم کا قبلہ درست کیا گیا۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سندھ کے علاوہ تمام صوبوں میں ہیلتھ انشورنس کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ مارچ تک تمام افراد کے پاس ہیلتھ کارڈ ہوگا پورے ملک میں ہیلتھ انشورنس دینا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بینکنگ سسٹم تنخواہ دار طبقے کو قرض نہیں دیتا تھا لیکن ہماری کوششوں سے اب بینک تنخواہ دار طبقے کو قرض دے رہے ہیں جس سے وہ قسطوں میں قرض کی ادائیگی کرکے اپنا گھر بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے تعلیم کے بارے میں کہا کہ تعلیم کے ذریعے قومیں ترقی کرتی ہیں ۔ پہلی بار ملک بھر میں یکساں نصاب پالیسی بنائی گئی ہے۔