اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آج قومی سلامتی پالیسی کے بعض نکات قوم کے سامنے لائیں گے ۔ وزیر اعظم قومی سلامتی پالیسی کے 100 صفحات میں سے 50 کے قریب صفحات کے اہم نکات کا اعلان کریں گے.
نیو نیوز کے مطابق قومی سلامتی پالیسی کے100 صفحات میں سے آدھے پبلک کیے جائیں گے ۔ قومی سلامتی پالسی کے اعلان سے متعلق اہم تقریب آج وزیر اعظم آفس میں منعقد ہوگی ۔
تقریب میں وفاقی وزراء، اعلیٰ عسکری شخصیات شریک ہوں گی ۔ امن،رابطہ کاری اور ہمسایہ ممالک سے تعلقات قومی سلامتی پالیسی کا حصہ ہوں گے ۔
معاشی استحکام سیکیورٹی کو قومی سلامتی پالسیی میں مرکزی حثیت دیدی گئی ہے۔ سلامتی پالیسی میں آبادی میں اضافہ ہیومین سیکیورٹی کا بڑا چیلنج قرار دیا گیا ۔
طرز حکومت ،سیاسی استحکام کو بھی قومی سلامتی پالیسی میں شامل کیا گیا ۔ فیڈریشن کی مضبوطی بھی قومی سلامتی پالیسی کے نکات کا اہم ترین حصہ ہوگا عالمی پابندیاں ختم ہونے پر ایران جیسے ممالک سے روابط بھی پالیسی کا اہم جزو ہوگا ۔
معاون خصوصی قومی سلامتی کو رواں ماہ سے مختلف ممالک کے دورہ کا ہدف دیا گیا ہے۔ معاشی پالیسی ،عسکری اور انسانی سیکورٹی قومی سلامتی پالیسی کے تین اہم نکات ہیں ۔ ہر حکومت ہر سال قومی سلامتی پالیسی پر نظر ثانی کرے گی ۔ ہر نئی حکومت قومی سلامتی پالیسی میں ردوبدل کرسکے گی ۔
شہروں سے ہجرت,آبادی کی ضروریات کو پورا کرنا بھی قومی سلامتی پالیسی کا حصہ ہوگا ۔ پانی کے ذخائر بڑھانا، صحت کی سہولتیں. خوراک و ماحول کو قومی سلامتی پالیسی کا حصہ بنایا گیا ۔ زرعی ریفارمز ،اجناس کی پیداوار بڑھانا اور کسان کی خوشخالی سلامتی پالیسی سے بھی جڑا ہوگا ۔
ہائبریڈ وار فیئر کو بھی قومی سلامتی پالیسی میں شامل کیا گیا ۔ ملکی وسائل بڑھانے کی حکمت عملی اور کشمیر کاز سلامتی پالیسی کا اہم حصہ ہوگا مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت حل کو ترجیح دی گئی۔