انقرہ: ترکی نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ترک وزیر دفاع نے کہا اگر چہ روس کے ساتھ میزائل دفاعی نظام معاہدہ اس وقت کافی زیادہ مشکلات میں گھرا ہوا ہے تاہم تمام تر ایشوز کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائیگا ۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ پر یہ واضع کرنا چاہتے ہیں کہ وہ دھمکی آمیز زبان جیسے کہ پابندیاں لگانے سے گریز کرے ۔ اگر امریکہ کوئی حل چاہتا ہے تو یہ حل تکنیکی سطع پر ہی ہو سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حالات خواہ کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں ہم ایس 400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے معاملے کو پایہ تکمیل تک ضرور پہنچائیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے ترکی کو اعلیٰ سطح پر متعدد بار بتایا کہ ایس 400 سسٹم کی خریداری امریکی فوجی ٹیکنالوجی اور دستوں کی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اور اس سے روسی دفاعی محکمے کے پاس کافی فنڈنگ جمع ہو جائے گی۔ اس سے روس ترکی کی مسلح افواج اور دفاعی صنعت تک رسائی حاصل کر لے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکہ نے اپنے نیٹو اتحادی ترکی پر تجارتی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ اس کی وجہ ترکی کی جانب سے روسی ساختہ دفاعی میزائل سسٹم کی تعیناتی بتائی گئی ہے جو ترکی نے گذشتہ برس خریدا تھا۔
امریکہ کا کہنا تھا کہ روس کا زمین سے فضا میں فائر کرنے والا میزائل سسٹم ’ایس 400‘ نیٹو کی ٹیکنالوجی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا اور یہ یورپی، اٹلانٹک اتحاد کے لیے باعث خطرہ ہے۔