اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکی بلاگر سنتھیا رچی اور رحمان ملک کی مقدمات اندراج کے کیسز واپس لینے کی درخواستیں منظور کر لی ہیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کیخلاف مقدمات درج کرانے کیلئے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔
سنتھیا ڈی رچی کے وکیل عمران فیروز ملک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ نے کیس واپس لینے کیلئے متفرق درخواستیں دائر کی جبکہ رحمان ملک کے وکیل نے بھی سنتھیا ڈی رچی کے خلاف درخواست واپس لے لی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے دونوں درخواستیں منظور کر لی ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی بلاگر سنتھیا رچی اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کے درمیان الزامات کی جانب کا کل ڈراپ سین ہو گیا تھا جب دونوں نے اپنے وکلا کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں واپس لینے کی متفرق درخواتیں دائر کی تھیں۔
خیال رہے کہ سنتھیا رچی کی جانب سے رحمان ملک پر زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ جبکہ رحمان ملک کی جانب سے بھی امریکی بلاگر کیخلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ امریکی بلاگر سنتھیا رچی نے معروف پاکستانی سیاستدان سینیٹر رحمان ملک پر جنسی زیادتی کے الزامات لگا کر نیا پینڈورا باکس کھول دیا گیا تھا۔ انہوں نے ان الزامات کیلئے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور اپنی ویڈیو میں الزام عائد کیا کہ رحمان ملک نے انھیں ناصرف ہراساں کیا بلکہ زیادتی کا بھی نشانہ بنایا تھا۔
رحمان ملک نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے سنتھیا ڈی رچی کے بیانات کو ان کی ساکھ خراب کرنے کی سازش قرار دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے امریکی بلاگر کیخلاف قانون جنگ لڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔
بعد ازاں سنتھیا رچی نے بھی انصاف کیلئے قانون کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ انہوں نے ناصرف رحمان ملک بلکہ پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کیخلاف بھی مقدمات درج کرانے کی درخواستیں دائر کر رکھیں تھیں، ان رہنماؤں میں آصف زرداری اور ان کے صاحبزادے بلاول بھٹو بھی شامل تھے۔ تاہم امریکی بلاگر تاحال اپنے الزامات کو ثابت نہیں کر سکی ہیں۔