ممبئی: انڈین فلم انڈسٹری کی مشہور گلوکارہ رینو شرما کیساتھ مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ انہوں نے کسی عام شخص پر نہیں بلکہ ریاستی وزیر دھننجے منڈے پر الزام عائد کیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کو دی گئی اپنی درخواست میں بھارتی گلوکارہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھیں ریاست مہاراشٹر کے وزیر دھننجے منڈے نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
گلوکارہ کا الزام ہے کہ وزیر دھننجے منڈے انھیں شادی کا جھانسہ دیتا رہا اور اسی دوران متعدد مرتبہ اس نے دھوکے سے مجھے کئی سال تک زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔
وزیر دھننجے منڈے کیخلاف درخواست میں گلوکارہ نے لکھا کہ میں نے جیسے ہی اس سے شادی کا مطالبہ کیا اس نے بہانے بنانا شروع کر دیئے۔ اس صورتحال سے دلبرداشتہ ہو کر میں نے شہر چھوڑ دیا لیکن دھننجے منڈے نے میرے ساتھ زور زبردستی کی اور واپس ممبئی لے آیا۔
رینو شرما نے کہا کہ ریاستی وزیر نے اس دوران ناصرف مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ اس عمل کی ویڈیو بھی بنائی۔ بعد ازاں اسی ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکیاں دے کر مجھے مزید زیادتی کا نشانہ بنا کر اپنی جنسی ہوس پوری کی گئی۔
ممبئی پولیس نے گلوکارہ رینو شرما کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے مہاراشٹر کی کابینہ کے وزیر دھننجے منڈے کیخلاف تفتیش شروع کر دی ہے۔ انھیں جلد ہی اپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کیا جائے گا۔ تاہم ابھی تک کوئی کارروائی سامنے نہیں آ سکی ہے
گلوکارہ رینو شرما کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس مقدمے کی کاپی پوسٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں اپیل کی گئی ہے مجھے سالوں تک ایک وزیر کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔
دوسری جانب دھننجے منڈے نے رینو شرما کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب کارروائی انھیں بدنام اور بلیک میل کرنے کیلئے کی جا رہی ہے، گلوکارہ کے الزامات جھوٹے ہیں، ان میں کسی قسم کی سچائی نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ میرے رینو شرما کی بہن سے تعلقات تھے جن سے میرے دو بچے بھی ہیں، جنھیں میں نے اپنا نام دیا ہے۔