لاہور: بیرون ملک اثاثوں کے حوالے سے علیمہ خان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ میرے بیرون ملک اثاثوں کے بارے میں جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ یہ اثاثے غیرقانونی اور شوکت خانم کی خیرات کے پیسے سے خریدے تاہم میں ان تمام خبروں اور الزامات کو مسترد کرتی ہوں۔
علیمہ خان کا کہنا ہے کہ شوکت خانم خیراتی اسپتال میری مرحوم والدہ کی یاد میں بنا اور اسپتال کو ملنے والے چندے کا آڈٹ نامور عالمی فرم سے کرایا جاتا ہے۔ میں نے اپنی زندگی اس خیراتی کام کیلئے وقف کر دی ہے جبکہ میری جائیداد اور میرے خیراتی کام کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اثاثے اپنی آمدن اور اپنے شوہر کے اثاثوں سے بنائے ہیں۔ جھوٹی اور بدنام کرنے والی مہم سے مجھے تکلیف پہنچائی جا رہی ہے۔
وزیر اعظم کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ 20 سال سے ٹیکسٹائل کا کامیاب کاروبار کرتی ہوں اور میرے عالمی سطح پر ٹیکسٹائل کے خریدار ہیں جبکہ میرے سالانہ ایکسپورٹ آرڈر تقریباً 2 ارب روپے کے ہوتے ہیں اور میری ایکسپورٹ یا کاروبار ملکی معیشت میں بھی حصہ ڈالتا ہے۔ علیمہ خان نے اپنے بیان میں کہا دبئی کی جائیداد کے لئے رقوم جائز بینکنگ ذرائع سے بھیجی گئیں اور اس کے لیے دبئی میں بینک سے قرضہ بھی لیا گیا اور نیو جرسی کی جائیداد 14 کروڑ 5 لاکھ میں خریدی گئی۔ یہ جائیداد بھی قانون کے مطابق ٹیکس ادا کر کے ظاہر کی گئی۔
انہوں نے بتایا نیوجرسی کی جائیداد کے لئے جائز بینکنگ ذرائع سے پیسے بھیجے اور بینک سے قرض لیا اور یہ مشترکہ جائیداد کاروباری مقاصد کے لئے خریدی گئی تھی اس کے علاوہ نیوجرسی کی جائیداد قانون کے مطابق ٹیکس ادا کر کے ظاہر کی گئی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی دبئی کے بعد امریکا میں بھی جائیداد کا انکشاف ہوا تھا۔ امریکا میں موجود یہ جائیداد علیمہ خان نے 2004 میں خریدی مگر جون 2017 تک پاکستانی ٹیکس حکام کے سامنے ظاہر نہیں کی تھی۔