کراچی: خوشبودار اور خوش ذائقہ نارنجیاں اور کینو پاکستان میں بڑی مقدار میں پیدا ہوتے ہیں لیکن عوام الناس ان کے زبردست فوائد سے لاعلم ہیں تاہم یہ خبر پڑھنے کے بعد لوگ بڑی تعداد میں نارنجیوں کو استعمال کریں گے اور اپنی صحت بہتر بنائیں گے۔
ایک حالیہ سروے سے ثابت ہوا ہے کہ ایسے عمر رسیدہ افراد جن کے ہاتھ پاؤں سُن رہتے ہوں ان میں نارنجیوں اور کینو کا جوس دورانِ خون بڑھا کر بہت مفید ثابت ہوتا ہے اور اگر انہیں تین ماہ تک روزانہ ایک گلاس کینو کا رس پلایا جائے تو بہت افاقہ ہوگا۔ شوگر کے مریضوں کو اس ضمن میں اپنے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہیے اسی طرح نارنجیوں کا اندھا دھند استعمال بھی فائدے کی بجائے نقصان دہ ہوسکتا ہے اس لیے اعتدال لازمی ہے۔
قدرت کا یہ عظیم پھل ان گنت اجزا سے مالا مال ہے جن میں کاربوہائڈریٹ، فائبر، پروٹین، وٹامن اے، تھائمین، وٹامن سی، فولیٹ، فلیوونوئیڈز، فاسفورس، تانبا اور پوٹاشیم جیسی معدنیات بھی موجود ہوتی ہیں۔ لاتعداد سروے اور مطالعوں سے نارنجیوں کے یہ فوائد سامنے آئے ہیں۔
امراضِ قلب سے بچاؤ
نارنجیوں میں موجود وٹامن سی شریانوں کو سخت نہیں ہونے دیتا اور یوں امراضِ قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر بھی قابو میں رہتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ خون کی شریانیں بہتر ہونے سے خون کا بہاؤ ہموار رہتا ہے اور بلڈ پریشر کا مرض پیدا نہیں ہوتا۔
کینسر سے حفاظت
نارنجیوں میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس خلیات اور ڈی این اے کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھتے ہیں جو کینسر کی وجہ بنتے ہیں۔ کئی مطالعوں سے نارنجی کو آنتوں کے سرطان میں بھی مفید پایا گیا ہے۔
بدن سے زہریلے مادوں کا اخراج
اگر آپ ایک گلاس روزانہ اورنج جوس پیتے ہیں تو یہ بدن میں جھاڑو کا کام کرتے ہوئے تمام زہریلے اور فاسد مواد کو ختم کرتا ہے۔ اس عمل کو ڈی ٹاکسی فکیشن کہا جاتا ہے۔
خون کے خلیات کی افزائش اور گردش میں اضافہ
نارنجیوں کا استعمال نہ صرف خون کی گردش بڑھاتا ہے بلکہ سرخ خلیات کی پیداوار میں مدد دے کر نیا خون پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود فولیٹ اور وٹامن بی خون کی گردش میں تیزی اور نئے خون کی پیداوار میں مدد دیتا ہے۔
نارنجیاں اور جسمانی دفاعی نظام
ہمارے بدن میں قدرت نے امراض سے لڑنے والا ایک شاندار نظام بنایا ہے جسے ’’امنیاتی نظام‘‘ (امیون سسٹم) کہا جاتا ہے۔ وٹامن سی اس نظام کو مزید طاقتور کردیتا ہے۔ وٹامن سی کو ’’ایسکاربک ایسڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے جو بدن میں اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتا ہے اور جسم کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز کو بننے نہیں دیتا ۔ یہ تیزاب کولاجن کا اہم جزو بھی ہے اور انسانی جسم میں نئی بافتوں کی پیداوار میں بھی مددگار ہوتا ہے۔
احتیاط ضروری ہے
ذیابیطس کے مریض نارنجیاں اور کینو کھانے کے لیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔ یاد رہے کہ تازہ اورنج جوس کا کوئی متبادل نہیں۔ ڈبے، ٹین اور پاؤڈر والے نارنجی کے جوس کی پروسیسنگ کے اس کے مفید اور قیمتی اجزا ختم ہوجاتے ہیں۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ نارنجیوں کا بے تحاشہ استعمال معدے میں تیزابیت، نظامِ ہاضمہ اور بلڈ پریشر کو متاثر کرسکتا ہے۔ اس لیے مشورہ ہے کہ اسے اعتدال سے استعمال کیا جائے۔