شکارپور: اسے اسپتال انتظامیہ کی بے حسی کہا جائے یا پھر انسانیت کی تذلیل کہ مدیجی میں خاتون نے بستر نہ ملنے پر سرکاری اسپتال کے صحن میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔
شکارپور کے مضافاتی گاؤں کی رہائشی نسیمہ شر علاج کی غرض سے مدیجی کے سرکاری اسپتال پہنچی لیکن انتظامیہ کی جانب سے اسپتال میں بستر نہ دینے پر مریضہ 3 گھنٹے تک انتظار کرتی رہی اور پھر اسپتال کے صحن میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔ اسپتال انتظامیہ نے صرف اس پر ہی بس نہ کیا بلکہ نسیمہ کے بچے کو تشویشناک حالت میں ہونے کے باوجود انکیو بیٹر میں رکھنے کے بجائے گھر بھیج دیا، غریب نسیمہ اپنے بچے کو مجبوری میں گدھا گاڑی پر گھر لے جانا پڑا جہاں اس نے اپنے بیٹے کو مقامی کلینک میں علاج کیلئے داخل کرادیا۔
واضح رہے کہ شکار پور کا حلقہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا آبائی علاقہ ہے لیکن اس کے باوجود 60 ہزار کی آبادی والے اس شہر میں صرف ایک میٹرنٹی اسپتال ہے جس کے ڈاکٹرز اسپتال آنے کے بجائے اپنے پرائیویٹ کلینکس چلا رہے ہیں۔