امریکا نے تجارتی شراکت دار ممالک پر باہمی ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا

امریکا نے تجارتی شراکت دار ممالک پر باہمی ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی شراکت دار ممالک پر باہمی ٹیکس لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے شفافیت آئے گی اور جوابی ٹیکس لگانا امریکا کے مفاد میں ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کے اتحادی تجارت کے معاملے میں ہمارے دشمنوں سے بدتر ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارت میں امریکا کو بھاری خسارہ ہو رہا ہے، اور برکس ممالک پر کم از کم 100 فیصد ٹیرف عائد ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، روس اور چین کی ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کو بھی ایک برا شگون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفاعی اخراجات میں کمی کے لیے روس اور چین سے بھی بات چیت کی جا سکتی ہے۔

ٹرمپ نے جی7 سے روس کو نکالنے کو غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں دوبارہ شامل کرنے پر خوشی ہوگی، اور میونخ میں روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کا امکان بھی ظاہر کیا۔ اس اجلاس میں سعودی عرب کی شرکت بھی متوقع ہے۔

مزید برآں، ٹرمپ نے روس-یوکرین جنگ کے بارے میں کہا کہ یہ جنگ نہیں ہونی چاہیے تھی، اور اس جنگ کا آغاز غلط تھا۔ امریکی صدر نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں "گورنر ٹروڈو" کہہ دیا۔

مصنف کے بارے میں