واشنگٹن: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی جس میں امریکہ نے بھارت کو تیل اور گیس فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا ہے۔
مودی اپنے دو روزہ دورے پر جمعرات کو امریکا پہنچے اور ان کے ہمراہ 7 رکنی وفد بھی تھا۔ واشنگٹن میں بھارتی وزیراعظم نے ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور ٹیسلا کمپنی کے سربراہ ایلون مسک سے بھی ملاقات کی، جس دوران مسک کے تین کمسن بچوں سمیت صرف ان کی فیملی موجود تھی۔
بعد ازاں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ امریکی صدر نے مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ بھارت کو تیل اور گیس فراہم کرنے کے معاملے پر بات چیت مکمل ہوچکی ہے، اور دونوں ممالک نے توانائی، بجلی اور اے آئی جیسے کئی شعبوں میں مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
امریکی صدر نے دونوں ممالک کے تجارتی خسارے اور بھارت کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم کرنے پر بھی بات کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امریکہ کا تجارتی خسارہ 100 ملین ڈالر ہے اور انہوں نے بھارت کے ساتھ ایف 35 اور دیگر فوجی سامان فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
دوسری جانب، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر کو بھارت میں کیمپس کھولنے کی دعوت دی اور کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ مودی نے امریکا اور بھارت کے درمیان نیوکلیئر انرجی کے شعبے میں تعاون بڑھانے اور دفاعی شعبے میں مزید شراکت داری کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت امریکا کے ساتھ اے آئی، سیمی کنڈکٹرز ٹیکنالوجی اور انڈو پیسیفک خطے میں امن کے قیام کے لئے مل کر کام کرے گا۔ مودی نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ بھارت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کے لیے امریکہ کے ساتھ کام کرے گا۔
مودی نے کہا کہ "ہمارے ملنے کا مقصد ایک اور ایک دو نہیں، ایک اور ایک گیارہ ہوتا ہے"، اور ٹرمپ سے سیکھا ہے کہ وہ ہمیشہ قومی مفاد کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس سے پہلے مودی کی ایلون مسک سے ملاقات میں اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس کی جنوبی ایشیا میں فراہمی پر بھی بات چیت ہوئی۔