ممبئی: راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ اور بھارتی انتہا پسند بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نےدعویٰ کیا کہ قطر میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی بحریہ کے 8 افسران کی رہائی میں شاہ رخ خان نے بڑا کردار اد کیا ہے۔
بھارتی انتہا پسند بی جے پی رہنما کا کہنا ہے کہ اداکار شاہ رخ خان نے قطر حکومت کو قطر میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی بحریہ کے 8 افسران کی رہائی پر راضی کرنے میں مدد کی ہے۔ راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی کے مطابق قطر نے اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں ان افسران کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا ، بھارتی وزارت خارجہ اور قومی سلامتی کا مشیر قطر کا یہ فیصلہ واپس کرانے میں ناکام ہوچکے تھے۔
راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے اپنے ایکس کے آفیشل اکاؤنٹ سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ مودی کو سنیما اسٹار شاہ رخ خان کو اپنے ساتھ قطر لے جانا چاہیے کیونکہ وزارت خارجہ اور این ایس اے قطر کے شیخوں کو راضی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ مودی نے شاہ رخ خان سے مداخلت کی درخواست کی اور اس طرح ہمارے نیوی افسران کو آزاد کرنے کے لیے قطر کے شیخوں کے ساتھ ایک مہنگا سودا کیا۔
Modi should take Cinema star Sharuk Khan to Qatar with him since after MEA and NSA had failed to persuade the Shiekhs of Qatar, Modi pleaded with Khan to intervene , and thus got an expensive settlement from the Qatar Shiekhs to free our Naval officers.
— Subramanian Swamy (@Swamy39) February 13, 2024
نریندر مودی کے ٹویٹ میں ان کے یو اے ای اور قطر کے دورے کا ذکر کیا گیا ہے۔
سبرامنیم کے اس بیان کے بعد شاہ رخ خان نے سوشل میڈیا پر اپنا آفیشل بیان جاری کرتے ہوئے ان دعوؤں کی تردید کر دی۔
شاہ رخ خان کی مینیجر پوجا ددلانی گُرنانی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پر اپنے دفتر سے ایک بیان شیئر کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں شاہ رخ خان کے ملوث ہونے کے ایسے کوئی بھی دعوے بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس کامیاب قرار داد کو حاصل کرنے کا سہرا مکمل طور پر ہندوستان حکومت کے عہدیداروں کے سر ہے۔