اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر بنائے جانے والے مالیاتی آرڈیننس کو فوری طور پر منظور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملاقات کی جس دوران وزیر خزانہ نے صدر مملکت کو آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور معاہدے پر بریفنگ دی جبکہ صدر مملکت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر مذاکرات کیلئے حکومتی کوششوں کو سراہا۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ریاست پاکستان حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ کئے گئے وعدوں پر قائم رہے گی جبکہ وزیر خزانہ نے انہیں بتایا کہ آئی ایم ایف کی شرائط اور معاہدے کو پورا کرنے کیلئے حکومت ایک آرڈیننس جاری کر کے ٹیکسوں کے ذریعے اضافی ریونیو اکٹھا کرنا چاہتی ہے۔
صدر مملکت نے اضافی ٹیکس نافذ کرنے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے بھیجے جانے والے مالیاتی آرڈیننس کو فوری طور پر منظور کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسحاق ڈار کو جواب دیا کہ ’مالیاتی بل کوقومی اسمبلی سے منظور کرائیں‘۔
صدر مملکت نے کہا کہ اس اہم موضوع پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا زیادہ مناسب ہو گا، پارلیمنٹ کا سیشن فوری طور پر بلایا جائے تاکہ بل کو بلاتاخیر قانون بنایا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف سے طے پانے والی ریونیو اقدامات کو صدارتی آرڈنینس کے ذریعے نافذ کرنا چاہتی تھی تاہم صدرمملکت کے واضح انکار کے بعد قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس بلا کر بل منظور کرایا جائے گا۔