نئی دہلی: بھارت میں حیدرآباد سے رکن پارلیمان اور مسلم رہنما اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ حجاب پہننے والی لڑکی ایک دن بھارت کی وزیر اعظم بنے گی۔
مسلم رہنما نے خطاب کے دوران کہا کہ اگر کوئی لڑکی حجاب پہننے کا فیصلہ کرتی ہے تو اسے پہننے سے کون روک سکتا ہے؟ خطاب میں مزید کہا لڑکیاں حجاب اور نقاب پہنے کالج جائیں گی اور ڈاکٹر، کلکٹر اور بزنس وومین بنیں گی۔
43 سیکنڈز کے کلپ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اویسی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی لڑکی حجاب پہننے کا فیصلہ کرتی ہے اور اس میں اس کے والدین کی اجازت شامل ہے تو پھر کوئی کون ہوتا ہے اسے روکنے والا ؟ ہم اسے دیکھیں گے، انشاء اللہ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آپ سب ذہن میں رکھیں، بے شک میں زندہ نہ ہوں ، لیکن ایک دن حجاب پہننے والی لڑکی اس ملک کی وزیراعظم بنے گی۔
دوسری جانب مودی سرکار نے مسلم خواتین پر زندگی تنگ کر دی ہے اور بھارتی شہر مانڈیا میں حجاب کرنے والی لڑکیوں پر اسکول اسٹاف دباؤ ڈالنے لگا ہے جبکہ یہاں تک کے کلاس میں داخل ہونے تک حجاب پہننے کی والدین کی درخواست کو بھی نظرانداز کردیا گیا ہے۔
مسلم خواتین اساتذہ بھی اسکول میں داخل ہونے کے لیے برقع اتارنے پر مجبور ہو گئیں ہیں۔