سلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے مسئلہ کشمیر، ایف اے ٹی ایف اور دہشتگردی سمیت دیگر تمام معاملات میں ہمیشہ ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ، وزیراعظم عمران خان کا ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ترکی نے صرف مسئلہ کشمیر پر ہی نہیں بلکہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بھی کھل کر پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پھر سے میں ترک صدر طیب اردوان کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ پاکستانی عوام نے ان کی تقریر کو بہت پسند کیا۔ میں نے ترک صدر سے کہا کہ اگر وہ پاکستان میں الیکشن لڑیں تو کلین سوئپ کر جائیں گے۔ جس طرح کشمیریوں پر ظلم کے خلاف ترک صدر نے آواز بلند کی، میں پاکستانی قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر بھارت کا علاقہ نہیں ہے۔ کشمیر کے لوگوں کے 6 مہینے سے زیادہ قید میں رکھا گیا ہے، ان کے حقوق سلب کیے ہوئے ہیں۔ بھارت نے کشمیری لیڈرز اور نوجوانوں کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان آج کے ایم او یوز پر دستخظ نئے دور کا آغاز ہے۔ دونوں ملکوں کے تجارتی معاملات میں نیا دور آ رہا ہے۔ ان چیزوں سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ اسلاموفوبیا کے خلاف ہم نے تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم دہشتگردی کیخلاف ترک موقف کی کھل کر حمایت کرتے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرتپاک استقبال پر میں پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تین سال بعد پاکستان کا دورہ کرکے دلی مسرت ہوئی۔ میں پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں۔ ترکی پاکستان کیساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔
ترک صدر نے کہا کہ 13 معاہدے پاک ترک تعلقات کی مضبوطی کا مظہر ہیں۔ سٹریٹجک تعاون کونسل دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بہت اہم ہے۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل چاہتے ہیں۔