لاہور :سینئر اداکار فردوس جمال نے کہا ہے کہ میں بچپن سے ہی اداکار بننا چاہتا تھا اوربالآخر میری خواش پوری ہو گئی ،والد کے ساتھ فلم دیکھنے گیا تو واپس آ کر فلم کے ایک کردار پر ایکٹنگ کی جس پر والد نے میرے اندر چھپے ہوئے فنکار کو پہچان لیا ۔
انہوں نے کہا کہ 1971ءکے سانحہ کے حوالے سے بننے والے اسٹیج ڈرامے میں کام کیا جس میں شاعر کا کردار ادا کیا جو بڑا مقبول ہوا ۔
اداکاری میں اپنی منزل حاصل کرنے کےلئے پشاور سے لاہور آیا یہاں سرد زمین پر بھی سوتا رہا اور پھر خدا کی ذات نے مہربانی فرمائی اور پھر 1979ءمیں ڈرامہ سیریل ”وارث “شروع ہوئی جس میں میرا کردار بڑا مقبول ہوا ۔جبکہ اس کے علاوہ 14اگست کے حوالے سے ڈرامہ ”برغ آرزو “میرے یادگار ڈراموں میں سے ایک ہے ۔
اس ڈرامے میں میں نے 110سالہ بوڑھے کا کردار ادا کیا جو میرے پرستاروں کو بہت پسند آیا ۔ڈرامہ سیریل ”منچلے کا سودا “اور ”برغ آرزو “میں ادا کیے گئے کردار مشکل تھے جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا ۔